بھوپال: لوک سبھا انتخابات کے دوران مدھیہ پردیش میں کسانوں کے قرض معافی کے سلسلے میں ہو رہی الزام تراشیوں اور بی جے پی کی جانب سے پھیلائے جا رہے جھوٹ کے درمیان حکمراں پارٹی کانگریس کے سینئر لیڈر سریش پچوری کی قیادت میں ایک وفد نے سابق وزیر اعلی شیو راج سنگھ چوہان کی رہائش گاہ پر پہنچ کر کسانوں کے قرض معافی کے متعلق دستاویزات اور 21 لاکھ کسانوں کے نام شیو راج سنگھ چوہان کو سونپے۔
پچوری کے ساتھ ریاستی تعلقات عامہ کے وزیر پی سی شرما، ریاستی کانگریس کے میڈیا ڈیپارٹمنٹ کی صدر شوبھا اوجھا اور ریاستی تنظیم انچارج چندرپربھاش شیکھر کے علاوہ نریندر سلوجا، راجیو سنگھ، جے پی دھنوپ ا اور دیگر لیڈر بھی چوہان کی رہائش گاہ پر پہنچے اور انہیں کسانوں کی فہرست سونپی۔
کانگریس لیڈر کسانوں کی مکمل معلومات سے منسلک دستاویزات کئی گاڑیوں میں بھر کر لائے تھے۔ چوہان کو معلومات فراہم کرانے کے بعد پچوری نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا قرض معافی اسکیم کے تحت اب تک جو کاروائی کی گئی ہے، اس کے متعلق دستاویزات چوہان کو سونپے گئے ہیں۔ ان سے اپیل کی گئی ہے کہ اب وہ اس معاملے میں کسا نوں کو گمراہ نہ کریں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ شیوراج سنگھ چوہان اور پوری بھارتیہ جنتا پارٹی قرض معافی کے متعلق جھوٹ پھیلا رہی ہے۔ قرض معافی سے متعلق مکمل معلومات وازات کسان بہبود کی ویب سائٹ پر بھی دستیاب ہیں۔
سابق وزیر اعلی چوہان نے کہا تھا کہ ضابطہ اخلاق نافذ ہوتے ہی لاکھوں کسانوں کوموبائل پر پیغام بھیج کر ضابطہ اخلاق کا حوالہ دیتے ہوئے قرض معافی کا عمل رکنے کی اطلاع دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ضابطہ اخلاق میں التزام ہے کہ اگر کوئی منصوبہ جاری ہے اور اس میں مستفید ہونے والوں کی نشاندہی کرلی گئی ہے تو اس میں فائدہ دیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ضابطہ اخلاق میں وزیراعظم کی زراعت سے متعلق اسکیم کا فائدہ مل سکتا ہے تو ریاستی حکومت کے منصوبہ میں ایسا کیوں نہیں ہے۔
انہوں نے قرض معافی کے سلسلے میں کانگریس صدر راہل گاندھی پر کسانوں کو دھوکہ دینے کا بھی الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح اطلاع دے کر وزیراعلی انہیں مطمئن کرنے کے بجائے کسانوں کو مطمئن کریں۔ چوہان نے کہا کہ کانگریس صدر راہل گاندھی نے کانگریس کی حکومت بننے پر دس دنوں کے اندر قرض معاف کرنے کا اعلان کیا تھا، لیکن ایسا نہیں ہوا۔