جموں و کشمیر اتحاد المسلمین نے فاسٹ ٹریک بنیاد پر انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے 13 مئی پیر کے روز ’کشمیر بند‘ کی کال دی ہے اور ملزم کو کیفردار تک پہنچانے کے لئے پرامن احتجاج کی اپیل کی ہے۔
سری نگر: (ایم این این) شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے ملک پورہ ترہگام سمبل میں 8 مئی کو پیش آئے دل دہلانے والے تین سالہ کمسن بچی کی عصمت دری کے واقعہ نے وادی کشمیر میں شدید غم وغصے کی لہر پیدا کردی ہے۔ ریاستی پولس نے ملزم کو حراست میں لیکر کیس کی تحقیقات کے لئے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی ہے جو ایس ڈی پی او سمبل، ایس ایچ او سمبل اور دیگر کچھ سینئر پولس افسران پر مشتمل ہے۔
ایس ایس پی بانڈی پورہ راہل ملک نے لوگوں سے صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملزم کی اصل عمر کا پتہ لگانے کے لئے سائنسی طریقہ کار استعمال کیا جائے گا اور اس کے لئے ڈاکٹروں کی ایک ٹیم تشکیل دی جائے گی۔ ضلع مجسٹریٹ بانڈی پورہ شہباز احمد مرزا نے بھی لوگوں سے صبر کا دامن تھامنے اور افواہوں پر کان نہ دھرنے کی اپیل کی ہے۔
انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ‘کمسن بچی کی آبرو ریزی کے واقعہ کی تحقیقات جاری ہے۔ ہم یقین دلانا چاہتے ہیں کہ ملزمین کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ ہم لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ امن کا دامن تھامے رکھے اور افواہوں پر توجہ نہ دیں’۔
لوگوں کا الزام ہے کہ ملزم طاہر احمد میر جو ملک پورہ ترہگام کا ہی رہنے والا ہے، کو ‘نابالغ’ قرار دیکر بچانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ رپورٹوں کے مطابق ملزم کی عمر 20 برس ہے۔ ملزم کو فوری اور قرار واقعی سزا دینے کے مطالبے کو لیکر وادی کے متعدد علاقوں بشمول سمبل، خمینی چوک، ماگام، بڈگام، سری نگر اور بارہمولہ میں اتوار کے روز شدید احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
چند ایک مقامات بالخصوص خمینی چوک اور ماگام میں مظاہرین کی سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئیں جن میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ فورسز نے مظاہرین کے خلاف آنسو گیس اور مبینہ طور پر پیلٹ بندوقوں کا استعمال کیا۔ وادی کشمیر میں مین اسٹریم اور علاحدگی پسند لیڈر شپ نے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ملزم کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
جموں و کشمیر اتحاد المسلمین نے فاسٹ ٹریک بنیاد پر انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے 13 مئی پیر کے روز ‘کشمیر بند’ کی کال دی اور ملزم کو کیفردار تک پہنچانے کے لئے پرامن احتجاج کی اپیل کی ہے۔ بزرگ علاحدگی پسند رہنما اور حریت کانفرنس (گ) چیئرمین سید علی گیلانی نے اس وحشیانہ اور دلخراش واقعے پر اپنے گہرے صدمے اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے سانحات کا آئے روز وقوع پذیر ہونا ایک مہذب سماج کے لیے تازیانہ عبرت ہے۔
انہوں نے معاشرے میں پھیلی ہوئی شیطانی خباثت، بے راہ روی، بے حیائی اور منشیات کا بے دریغ استعمال کے حوالے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے بقول ان کے خاموش تماشائیوں کا کردار ادا کرنے کی شدید ترین الفاظ میں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان اداروں میں بدترین قسم کی رشوت خوری نے انہیں اپنے فرائض انجام دینے میں مجرمانہ غفلت برتنے کا خوگر بنادیا ہے۔
حریت چیئرمین نے عوام آپسی اتحاد واتفاق کو بنائے رکھنے کی ایک دردمندانہ اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ معاشرے میں پھیلی ہوئی برائیوں کا تدارک کرنے کے لیے جدید سائنسی اور مغربی علوم کے ساتھ ساتھ قرآن اور حدیث کی روشن تعلیمات کی طرف زیادہ توجہ دیں۔ اپنی محلہ کمیٹیوں کو منظم اور مربوط کرتے ہوئے اپنی نوجوان نسل کی راہنمائی کرنے میں کوئی بھی غفلت نہ بھرتیں۔
کشمیری علماء کی تنظیم ‘متحدہ مجلس علماء’ نے تین سالہ معصوم و کمسن بچی کی آبرو ریزی کرنے والے نوجوان کو قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے معاشرہ میں تیزی سے بے راہ روی کے شکار ہوتے جارہے نوجوانوں کو عبرت حاصل ہوگی۔
یہاں جاری ایک بیان میں اس شرمناک واقعہ پر زبردست فکر و تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا گیا کہ کس قدر افسوس کی بات ہے ہمارا کشمیری سماج آئے روز نت نئےاخلاقی زوال کی بھیانک تصویر پیش کررہا ہے جو ہر لحاظ سے افسوسناک اور ہمارے لئےلمحہ فکریہ ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ اس طرح کے پے در پے واقعات پر با شعور کشمیری مسلمانوں کا سر شرم سے جھک گیا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ قرآن و حدیث اور اولیائے کرام اور بزرگان دین کی اخلاقی تعلیمات سے دوری کے سبب نوجوان طبقہ گمراہی کا شکار ہو رہا ہے جو ہر لحاظ سے قابل توجہ ہے۔