کنیاما میں میں مسجد کو نقصان پہنچایا گیا اور قران کے نسخے جلا دیئے گئے
کولمبو: (ملت ٹائمز ؍ ایجنسیاں) سری لنکا پولیس کے مطابق پیر کے روز ایک مسلمان شہری کو مار مار کر موت سے ہمکنار کر دیا گیا۔
ہلاکت کا یہ واقعہ ایسٹر کے موقع پر ہونے والے خودکش بم دھماکوں کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں ہونے والے پرتشدد ردعمل کے واقعات کے بعد لگائے جانے کرفیو کے بعد رونما ہوا۔
پیتالیس سالہ شخص پٹلام ضلع میں مسلمان مخالف بلوے میں زخمی ہوا، جسے ہسپتال داخل کرایا گیا، تاہم وہ پسپتال پہنچتے ہی چل بسا۔ پولیس حکام نے خبر رساں ادارے ’’اے ایف پی‘‘ کو بتایا بلووں کا آغاز گذشتہ اختتام ہفتہ پٹلام کے علاقے سے ہوا۔
حکام نے بتایا کہ بلوائیوں نے ہلاک ہونے والے شخص کو اس کی بڑھئی کی دکان میں تیز دھار آلات سے زخمی کیا۔ بلووں کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکت کا یہ پہلا واقعہ ہے۔‘‘
بلوے میں مارے جانے والے شخص کی موت کا اعلان پورے ملک میں رات لئ کرفیو کے نفاذ کے بعد کیا گیا جس کے بعد پولیس کو حکم دیا گیا کہ وہ مشکلات پیدا کرنے والوں کے خلاف سختی سے پیش آئے اور انہیں طاقت کے زور پر معاملات خراب کرنے سے روکے۔
سوشل میڈیا پر پابندی
قبل ازیں سری لنکا میں ایسٹر دھماکوں کے بعد مسلمانوں کی املاک پر حملوں میں اضافے کے بعد حکام نے سوشل میڈیا پر ایک بار پھر پابندی عائد کر دی ہے۔
پابندی کا فیصلہ مساجد پر پتھراؤ اور مسلمان تاجروں کی دکانوں میں توڑ پھوڑ کے بڑھتے ہوئے واقعات کے بعد کیا گیا ہے۔
اتوار کو درجنوں افراد نے مشرقی علاقے ‘چلوا’ میں مساجد اور کاروباری مراکز پر پتھراؤ کیا جبکہ ایک شخص کو سرعام تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ حکام کے مطابق ایسٹر دھماکوں کے بعد یہ بد امنی کا سب سے بڑا واقعہ ہے۔
سری لنکا کی موبائل فون کمپنیوں کے مطابق حکام کی جانب سے انہیں وائبر، سنیپ چیٹ، ایمو، یوٹیوب اور انسٹا گرام سروسز عارضی طور پر بند کرنے کی ہدایات ملی تھیں۔
پابندی کے بعد سوشل میڈیا ویب سائٹ فیس بک اور وٹس ایپ سروسز کو بھی عارضی طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق فیس بک پر اشتعال انگیز پوسٹ لگانے والے ایک 38 سالہ شخص کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ عبدالحمید نامی شخص نے اپنی پوسٹ میں لکھا تھا کہ ‘ایک دن تمہیں رونا پڑے گا’ شہریوں کے نزدیگ یہ پوسٹ لوگوں کو تشدد پر اکسانے کے لئے لگائی گئی تھی۔
مسلم کونسل آف سری لنکا
مسلم کونسل آف سری لنکا کے مطابق حملوں میں مسلمانوں کی متعدد املاک اور مساجد کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ تاہم تاحال نقصانات کا حتمی تعین نہیں کیا گیا۔
مسلم کونسل کے مطابق دھماکوں کے بعد سے مسلمانوں کو دھمکی آمیز پیغامات ملنے کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔
اکیس اپریل کو سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو اور نواح کے ہوٹلوں اور گرجا گھروں میں ہونے والے 9 خود کش دھماکوں میں 253 افراد ہلاک اور 500 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔
دھماکوں کی ذمہ داری شدت پسند اسلامی تنظیم ‘دولت اسلامیہ’ نے قبول کی تھی۔ جس کے بعد سری لنکن سکیورٹی اداروں نے ملک بھر میں کریک ڈاؤن کا آغاز کر دیا تھا۔