نئی دہلی (ایم این این )
لوک سبھا انتخابات کے آخری مرحلہ کے دروان اتر پردیش کے چندولی میں ووٹ نہ دینے کے عوض میں نوٹ بانٹنے کا معاملہ منظر عام پر آیا ہے۔ چندولی لوک سبھا علاقہ کے تاراجیون پور گاوں میں دلت بستی کے لوگوں نے بی جے پی کارکنان پر الزام عائد کیا ہے کہ انہیں ووٹ نہ ڈالنے کے لئے رشوت دی گئی ہے اور زبردستی ان کی انگلی پر پولنگ کے دوران استعمال ہونے والی سیاہی لگا دی گئی۔ دلتوں نے کہا کہ انہیں 500-500 روپے بطور رشوت دئے گئے ہیں۔
چندولی کے ایس ڈی ایم نے اس معاملہ پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ شکایت کرنے والے تھانہ میں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شکایت کی بنیاد پر کارروائی کی جائے گی۔ اسی ڈی ایم نے یہ بھی کہا کہ شکایت دہندہ ووٹ ڈال سکتے ہین۔ انہوں نے کہا کہ شکایت دہندگان کو اپنی شکایت میں لکھنا ہوگا کہ ان کی انگلیوں پر زبردستی سیاہی لگا دی گئی ہے۔
Chandauli: Residents of Tara Jivanpur village allege ink was forcefully applied to their fingers & they were given Rs 500 y'day by 3 men of their village. Say, "They were from BJP&asked us if we'll vote for the party. They told us now you can't vote. Don't tell anyone." (18.05) pic.twitter.com/yICJKNPwdt
— ANI UP (@ANINewsUP) May 19, 2019
واضح رہے کہ پولنگ کے آخری مرحلہ کے تحت 8 ریاستوں کی 59 سیٹوں پر پولنگ جاری ہے۔ اس میں اتر پردیش کی چندولی سمیت 13 لوک سبھا سیٹیں چامل ہیں۔ چندولی لوک سبھا حلقہ انتخاب سے بی جے پی کے ریاستی صدر مہیندر کمار پانڈے امیدوار ہیں۔ وہیں سماجوادی پارٹی کے سنجے سنگھ چوہان اس مرتبہ اتحاد کے امیدوار ہیں۔ انتخابات کے نتائج کا اعلان 23 مئی کو کیا جائے گا۔