نئی دہلی (ملت ٹائمز)
سترہویں لوک سبھا انتخاب آج مکمل ہوگیا ہے ۔ 11اپریل تا 19 مئی کل سات مرحلوں میں 543 لوک سبھا کی سیٹ پر الیکشن ہوا ۔23مئی کو نتیجہ آئے گا ۔ اس دوران ملت ٹائمز کے سروے اور ماہرین کے تجزیہ مطابق ہندوستان میں اگلی سرکار بی جے پی نہیں بناپائے گی ۔ رواں الیکشن میں کسی بھی ایک پارٹی کو واضح اکثریت نہیں ملے گی اور مخلوط حکومت بنے گی ۔ اتر پردیش میں ایس پی بی ایس پی اتحاد کو80 میں سے تقریبا 60 سیٹیں ملیں گی ۔دس سیٹیں کانگریس کو ملنے کا امکان ہے۔ بہار میں بھی مہاگٹھبندھن کو18 سیٹیں مل سکتی ہیں ۔ راجستھان ،مدھیہ پردیش ، ہریانہ ،اترا کھنڈ اور راجستھا میں بھی غیر این ڈی اے پارٹیوں کی سیٹوں میں 2014 کے مقابلے میں 50 فیصد اضافہ کا امکان ہے ۔ مغربی بنگال میں تقریبا 35 سیٹوں پر ٹی ایم سی کی جیت ہورہی ہے ۔ کرناٹک میں تقریبا 22 سیٹوں پر جے ڈی ایس ۔کانگریس اتحاد کی جیت ہورہی ہے ۔ تمل ناڈو ڈی ایم اور کانگریس کی 34 کے قریب سیٹوں پر جیت ہورہی ہے ۔ مہاراشٹر میں این ڈی ای اور غیر این ڈی اے پارٹیوں دونوں کی حیثیت برابر کی ہوگی ۔ اس کے علاوہ دیگر ریاستوں کا نتیجہ بھی 2014 کے مقابلے میں مختلف ہوگا ۔مجموعی طور پر بی جے پی کو کل 160 سیٹوں پر جیت ملے گی ۔ کانگریس 140 سیٹیں نکال سکتی ہیں ۔ علاقائی پارٹیوں کا اس انتخاب میں اہم رول ہوگا اور حکومت بنانے میں نمایاں کردار سامنے آئے گا ۔اس کے علاوہ بہار کے کشن گنج میں اختر الایمان کی جیت ہورہی ہے جبکہ بیگوسرائے میں کنہیا کمار کے تیسر نمبر پر پہونچنے کا امکان ہے۔ مدھوبنی لوک سبھا سیٹ پر ڈاکٹر بی جے پی امیدوار اشوک یادو نمبر ون رہیں گے ۔