ممتابنرجی نے تمام مطالبات تسلیم کیے،ڈاکٹروں سے کام پر واپس آنے کی اپیل

10 جون کا واقعہ بدقسمتی تھا، ہم مسلسل حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ میں تمام ڈاکٹروں سے دوبارہ کام شروع کرنے کی اپیل کرتی ہوں، کیونکہ ہزاروں لوگ علاج کے لئے انتظار کر رہے ہیں
کولکاتہ، 15 جون (آئی این ایس انڈیا)
مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے ہڑتال پر گئے ڈاکٹروں کی تمام مطالبات کو مانتے ہوئے ان سے دوبارہ کام شروع کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے تشدد کے رجحان کو بدقسمتی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کو جلد ہی حل کیا جائے گا۔ ممتا نے ڈاکٹروں کو ملاقات کے لئے بلائی تھی، لیکن ڈاکٹروں نے میٹنگ میں جانے سے انکار کر دیا۔ ممتا نے کہا کہ ڈاکٹروں کو آئینی اداروں کا احترام کرنا چاہئے۔ ممتا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹروں کے ساتھ مار پیٹ بدقسمتی ہے، ہماری حکومت معاملہ سلجھانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ ہم نے ڈاکٹروں سے بات کرنے کی کوشش کی، لیکن وعدے کے باوجود ڈاکٹر میٹنگ میں نہیں آئے۔ اس ہڑتال کی وجہ سے غریبوں کا علاج نہیں ہو پا رہا ہے۔ کم سے کم ہسپتال میں ایمر جنسی خدمات جاری رکھنی چاہئے۔ ہم ریاست میں اےسما ایکٹ لاگو نہیں کرنا چاہتے ہیں۔ ممتابنرجی نے کہا کہ ہم نے ڈاکٹروں کی تمام مانگیں مان لی ہیں۔ میں نے کل اور آج اپنے وزراء، چیف سکریٹری کو ڈاکٹروں سے ملنے کے لئے بھیجا تھا، انہوں نے ڈاکٹروں کے وفد سے ملنے کے لئے 5 گھنٹے تک انتظار کیا، لیکن وہ نہیں آئے۔ آپ کو آئینی ادارے کو احترام دینا ہوگا، ہم نے ایک بھی شخص کو گرفتار نہیں کیا۔ ہم کسی طرح کی طاقت کا استعمال نہیں کریں گے۔ صحت کی خدمات اس طرح جاری نہیں رہ سکتیں،تاہم کوئی سخت کارروائی نہیں ہوگی ۔سی ایم ممتا بنرجی نے کہا کہ ریاستی حکومت جلد سے جلد حسب معمول طبی خدمات دوبارہ شروع کرنے کے لئے مصروف عمل ہے۔ 10 جون کا واقعہ بدقسمتی تھا، ہم مسلسل حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ میں تمام ڈاکٹروں سے دوبارہ کام شروع کرنے کی اپیل کرتی ہوں، کیونکہ ہزاروں لوگ علاج کے لئے انتظار کر رہے ہیں۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ مغربی بنگال حکومت ضروری اقدامات کرنے کے لئے مکمل طور پر مصروف عمل ہے۔ واضح ہو کہ ریاستی حکومت نے نجی اسپتال میں داخل جونیئر ڈاکٹر کے علاج کے تمام اخراجات برداشت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سے پہلے تشدد کے بعد ہڑتال کر رہے ناراض ڈاکٹروں نے ممتا بنرجی سے بند کمرے میں ملاقات کرنے سے انکار کر دیا۔