
نئی دہلی ، 15 جون ( آئی این ایس انڈیا )
مزدور وں کی فلاح وبہبودکے لیے سرگرم تنظیموں نے رواں مالی سال میں عام بجٹ میں سب کے لیے بیروزگاری انشورنس اسکیم شروع کرنے‘ سرکاری کمپنیوں میں سرمایہ کشی بند کرنے‘ غیر منظم سیکٹر کے مزدوروں کی سوشل سیکورٹی کے لیے قومی فنڈ بنانے اور کم از کم مزدوری قانون کو سختی سے نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔امور خزانہ کے وزیر مملکت انوراگ ٹھاکر کی صدارت میں آج یہاں ہوئی بجٹ سے قبل بات چیت میں ٹریڈ یونینوں اور مزدوروں کی تنظیموں کے نمائندوں نے اپنے مشورے دیئے۔اس دوران زراعت پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے دیہی نوجوانوں کی امنگوں کے مطابق اسکل ڈیولپمنٹ‘ روزگار کے امکانات بڑھانے کے مقصد سے آئی ٹی آئی کے نصاب کاجائزہ لینے‘ کانٹریکٹ ملازمین کے لیے سوشل سیکورٹی کا التزام کرنے‘ زیادہ سرمایہ والی صنعتوں کو فروغ دینے‘ کانٹریکٹ اور غر منظم ملازمین کو رسمی روزگار میں تبدیل کرنے‘ پندرہویں ہندوستانی لیبر کانفرنس کی سفارشات کے مطابق کم از کم تنخواہ مقرر کرنے‘ سماجی شعبوں کے ساتھ ہی صحت‘ تعلیم اور فوڈ سیکورٹی جیسی بنیادی خدمات کے لیے الاٹمنٹ میں اضافہ کرنے‘ منریگا کے تحت کم سے کم دو سو دنوں تک روزگار دینے کا نظم کرتے ہوئے اس کا تمام دیہی علاقوں میں توسیع کرنے اور شہری علاقوں میں اسکو الگ کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔





