شفیق الرحمن برق کے بیان پر ہنگامہ غیر ضروری اور بے وجہ ہے ۔ انہوں نے کچھ بھی غلط نہیں کہاہے کہ کیوں کہ وندے ماترم کی آئینی طو رپر کوئی حیثیت نہیں ہے ۔
نئی دہلی (ایم این این )
یوپی کے سنبھل سے سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر شفیق الرحمٰن برق نے منگل کو 17 ویں لوک سبھا کے طور پر حلف لیا۔ اس دوران انہوں نے وندے ماترم کے سلسلے میں ایک بیان دیا جس پر تنازع شروع ہوگیا ہے ۔ ان کے بیان کے بعد پارلیمنٹ میں موجود دیگر ارکان پارلیمنٹ نے وندے ماترم کے نعرے لگائے۔ اس دوران حلف برداری کی کارروائی کو کچھ دیر درمیان میں روکنا پڑا۔
دراصل رکن پارلیمنٹ کے طور پر حلف لینے کے بعد شفیق الرحمن برق نے کہا، آئین تو زندہ باد ہے لیکن جہاں تک وندے ماترم کا تعلق ہے یہ اسلام کے خلاف ہے۔ ہم اس کو فالو نہیں کر سکتے’۔ جیسے ہی اپنی بات ختم کرکے شفیق الرحمن برق سیٹ کی جانب جانے لگے، پارلیمنٹ میں موجود کئی ممبران نے وندے ماترم کا نعرہ لگایا۔
یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے جب شفیق الرحمٰن برق نے’وندے ماترم’ کو لیکر بیان دیا ہے۔ ایک مرتبہ تو انہوں نے وندے ماترم کے خلاف پارلیمنٹ سے واک آو¿ٹ بھی کیا تھا۔ اس پر لوک سبھا کی اس وقت کی اسپیکر میرا کمار نے انہیں نصیحت بھی دی تھی۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر شفیق الرحمٰن برق پانچویں بار ایم پی بنے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ ایک مرتبہ یوپی حکومت میں وزیر بھی رہ چکے ہیں۔ 2009 میں ہوئے لوک سبھا انتخابات میں برق بہوجن سماجوادی پارٹی کے امیدوار کے طورپرالیکشن جیت چکے ہیں۔کچھ دنوں کیلئے وہ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین میں بھی شامل ہوئے تھے ۔
جہاں تک بات ہے شفیق الرحمن برق کے بیان پر ہنگامہ کی تو یہ غیر ضروری اور بے وجہ ہے ۔ انہوں نے کچھ بھی غلط نہیں کہاہے کہ کیوں کہ وندے ماترم کی آئینی طو رپر کوئی حیثیت نہیں ہے ۔






