ے ای ایس بیماری سے تحفظ کے لیے انصاف منچ وڈاکٹر کفیل خان نے مفت میڈیکل کیمپ کاانعقاد کیا 

ایس کے ایم سی ایچ میں بدانتظامی پورے عروج پر ہے:ڈاکٹر کفیل خان 
مظفرپور 19جون  ( پریس ریلیز )ڈاکٹر کفیل خان نے “اے ای ایس”بیماری سے بچوں کومحفوظ رکھنے کے لیے انصاف منچ بہار کے تعاون سے دوراوزہ میڈ یکل کمیپ مہم کے تحت آج پہلے دن رحمانی کاٹیج دامودرپور میں مڈیکل کیمپ کاانعقاد کیا اس موقع پر ڈاکٹر ارشدانجم،ڈاکٹر این اعظم،ڈاکٹر آشش گپتا،ڈاکٹر انظاراحمد و خود ڈاکٹر کفیل خان نے تقریبا300بچوں کاچیکپ کیااور  تمام بچوں کو چیکپ کےساتھ ساتھ مفت میں دوائیاں بھی دی گئی واضح ہو کہ اترپردیش کے گورکھپور واقع بی آر ڈی  میڈیکل اسپتال جہاں سال 2017 میں آکسیجن کی کمی کی وجہ سے بچوں کی موت ہو گئی تھی اس اسپتال میں مامور ڈاکٹر کفیل خان نے اپنی طرف سے بچوں کے زندگی بچانے کی ہر ممکن کوشش کی تھی اس کے باوجود  ڈاکٹر کفیل کویوپی حکومت کی ناانصافی کا شکار ہونا پڑا تھا  مظفرپور میں اے ای ایس بیماری سے مسلسل ہورہی بچوں کی موت کی خبر سنتے ہی ڈاکٹر کفیل خان دوروزہ دورےپر مظفرپور پہنچے اور ایس کے ایم سی ایچ کابھی دورا کیا اور یہاں زیر علاج بچوں کی عیادت کرنے کے بعد ایس کے ایم سی ایچ کے سپریٹنڈنٹ سے ملاقات کر انتظامی امور سے واقف ہوئے بعد ازاں ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایس کے ایم سی ایچ میں بدانتظامی پورے عروج پر ہے یہاں ڈاکٹر ونرس کی بڑی تعداد میں کمی ہے اسپتال میں بیڈ کی بھی بہت کمی ہے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ یہاں ہرجانب گندی کاانبارہے ایسے حالت میں مریض ٹھیک ہونےکےبجائے مذید مہلک بیماریوں میں مبتلا ہوں گے اس لیے حکومت سےمطالبہ ہےکہ تمام مسائل کے حل کے لیے فوری طور پر اقدام کریں وہیں انہوں نے کہا کہ  اقوام متحدہ، وورلڈ بینک یونیسیف کے رپورٹ کے مطابق  2017 میں آٹھ لاکھ سے زائد بچوں کی اموات ہوگئی ہے جنہیں معمولی کوششوں کے ساتھ بچایا جاسکتا تھا  ہمارے ملک میں ہرسال  50فیصدبچوں کی عدم تغذیہ  کی  وجہ سے موت ہو جا رہی ہے گلوبل ہنگر میں ہمارا ملک 2018 میں 50ویں نمبر پر تھا اور آج 103 نمبر پر پہنچ گیا ہے گلوبل ہنگر کا مطلب ہے کہ ہماری نئی نسل کمزور ہو رہی ہے ہم بات کرتے ہیں کہ چین اور امریکہ سے لڑیں گے لیکن یہاں تو ہماری نئی نسلیں  کو پوشن کی شکار ہو رہی ہیں پانچ سال کا بچہ ہے وہ 14کیلو کا ہے پانچ سال کی لڑکی ہے وہ 14کیلو کی ہے ہمارے جنوبی ہند میں ہیلتھ نظام  بالکل بدحال ہے ڈاکٹر پرائیویٹ سیکٹر میں کام کر رہے ہیں یہ باتیں ڈاکٹر کفیل خان نے کہی انہوں نے آگے کہا کہ مودی حکومت نے  2014 میں وعدہ کیا تھا کہ ہم تمام لوگوں کے لئے مفت میں علاج کا انتظام کریں گے 2017 میں انہوں نے آئیوس مان  منصوبہ کو نافذ کیا جس میں انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ 50 کروڑ لوگوں کو پانچ لاکھ روپے کا انسورینس دیں گے لیکن جب ہم نے ماہرین کے ساتھ بیٹھ کر اس کا تجزیہ کیا تو بات سامنے آئی کہ ہمارے ملک میں 63 کروڑ لوگ مقروض ہو جاتے ہیں واضح ہو کہ اموات کی جتنے آکریں آرہے  ہیں یہ سب صرف اور صرف غریبوں کے بچوں کی ہے   لیکن دوسری جانب جب سرمایہ داروں بڑے لیڈران  کے بچوں کی طبیعت خراب ہوتی ہے تو یہ دوسرے ممالک جاکر علاج کرا لیتے  ہیں اسی لیے ہم نے ایک پرپوزل بنایا ہے اور تمام سیاسی جماعتوں سے ملکر یہ مطالبہ کررہے ہیں کہ آپ ایک ایسا قانون بنائیں تاکہ بغیر کسی تفریق کے تمام لوگوں کو مفت میں مہیا ہو سکے تاکہ انہیں مفت میں دوا ملے مفت میں ان کا چیکپ ہوسکے کیونکہ دیہی علاقوں میں جب کسی کو دل کے  دورہ یا شدید بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں تو انہیں اپنے گاؤں سے بیس کلو میٹر دور جانا پڑتا ہے لیکن اس کی وجہ سے مریض کے بچنے کا جو موقع رہتا ہے وہ ضائع ہوجاتا ہے تو ہمارا مطالبہ ہے ایسے مریضوں کے لیے ان کے علاقوں ہی  میں علاج کے لیے اچھے ہسپتال کا نظم کیا جائے ہمارا مطالبہ ہے کہ ملک میں جو نئی حکومت آئے و رائیٹ ٹو ہیلتھ بل پارلیمنٹ میں پیش کرے ملک کی آزادی سے لے کر موجودہ حکومت تک ہمارے صحت پر کوئی دھیان نہیں دے رہی ہے وہیں انہوں نے اشکبار آنکھوں سے  اپنی آپبیتی سناتے ہوئے کہا کہ اول تو مجھے تعصب کی بنیاد پر غیر آئینی طریقے سے سسپینڈ کیاگیا پھر میرے بھائی پر گولی چلائی گئ لیکن میں ہمت ہارنے والا نہیں ہوں چونکہ اب پوراملک میرے ساتھ کھڑا ہے میں آپ سےاپیل کرتاہوں آپ اپنے حقوق کے لیے آئینی طریقے سے جدوجہد کرتےرہیں وہیں  اس موقع پر انصاف منچ بہار کے نائب صدر ظفراعظم، سی پی آئی ایم ایل کے ریاستی سیکریٹری کنال، عام آدمی پارٹی کی خاتون لیڈر آسماں خان ،منور اعظم، کامران رحمانی، عرفان دلکش،توحید، تنویر،سجاد،ذاکر،وسیم،فہیم،عاطف،انصاف منچ بہار کے نائب صدر آفتاب عالم، فہد زماں ضلعی صدر انصاف منچ مظفرپور بھی موجود تھے