صدرکوٹرپل طلاق کامسئلہ نہیں اٹھاناچاہیے تھا،سرکارنظام بگاڑناچاہتی ہے:ایس ٹی حسن
نئی دہلی، 21 جون (آئی این ایس انڈیا)
لوک سبھا میں آج چوتھی بار تین طلاق کو غیر قانونی ٹھہرانے والا مسلم خواتین (شادی حقوق تحفظ) بل پیش کیا گیا۔بل پیش ہونے سے پہلے سماج وادی پارٹی کے ایم پی ایس ٹی حسن اس کی مخالفت میں اتر آئے ہیں۔ خاص بات چیت کرتے ہوئے اترپردیش کے مراد آباد سے ممبر پارلیمنٹ ایس ٹی حسن نے کہا کہ میں ٹرپل طلاق بل کی مخالفت کرتا ہوں۔ایس پی ممبرپارلیمنٹ ایس ٹی حسن نے کہا کہ اس بل کو لا کر حکومت نظام بگاڑنا چاہتی ہے۔صدر کو اپنے خطاب میں ٹرپل طلاق کامسئلہ نہیں اٹھاناچاہیے،ہمارے حساب سے ٹرپل طلاق چلتے رہناچاہیے۔وہیں رامپور سے سماجوادی پارٹی کے ایم پی اعظم خاں نے بھی کہا کہ جو قرآن کہتا ہے وہی ہم مانیں گے۔اسلام سے زیادہ عورت کا حق کس نے دیا،1500 سال پہلے مسلمانوں نے ہی خواتین کو برابری کا حق دیا،خواتین کو جلایا نہیں جاتا ہے،جان نہیں لی جاتی ہے،جب یہ بل آئے گا تب ہم دیکھیں گے،یہ سیاست کیوں نہیں ہے،مذہبی مسئلہ ہے،مسلمانوں کے لیے قرآن سے بڑھ کر کچھ بھی نہیں ہے،قرآن میںطریقے موجود ہیں۔بتا دیں کہ آج تین طلاق بل پیش ہونا ہے لیکن کانگریس نے بھی اس کی مخالفت کرنے کافیصلہ کیاہے۔کانگریس نے کہا ہے کہ بل کی کچھ دفعات پر بحث کی ضرورت ہے۔13 جون کو کانگریس کے راجیہ سبھا رکن اورترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ تین طلاق پر ہم نے کچھ بنیادی مسائل اٹھائے ہیں، حکومت کئی پوائنٹس پرمتفق ہوئی ہے۔انہوں نے کہاہے کہ بہت سارا وقت بچ سکتا ہے،اگر حکومت ہمارے پہلے پوائنٹس پر متفق ہو گئی ہوتی۔






