ہند ونیپال کی سرحد پر رشدو ہدایت اور تعلیم وتبلیغ کی عظیم درسگاہ جامعۃ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ,مدھوبنی,پرتاپ گنج,سپول میں نئے تعلیمی سال کے آغاز تقریب سےعلماء اور دنشوران کا خطاب
مشتاق احمد صدیقی
ارریہ :-اللہ نےہر مؤمن میں کے دل میں ایمان کا ایک چراغ جلا رکھا ہے-اور ایمان کا یہ چراغ گناہوں کی آندھی سے بجھ نہیں سکتا ہے-یہ باتیں مولانا رفیق احمد بروڈوی شیخ الحدیث دارالعلوم گجرات نے ہند ونیپال کے سرحد پر واقع رشد وہدایت اور تعیلم وتبلیغ کی عظیم درسگاہ جامعۃ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ,مدھوبنی,سیپول کے نئے تعلیمی سال کے آغاز کے موقع پر یہاں کے طلباء کو مشکوۃ المصابیح کے پہلے سبق کا درس دیتے ہوئے کہیں-اس سے قبل مدینہ منورہ سے تشریف فرما الشیخ الحافظ ڈاکٹر محمد عثمان مدنی نے طلباء کو قرآن کی سورۃ پڑھا کر طلباء کی تعلیم کا آغاز کیا-اس موقع پرادارہ کی جانب دے تمام مہمانوں کو شال اوڑھا کر اعزاز سے نوازا گیا-تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نوشاد عالم سابق وزیر بہار علم حاصل کر لیں تو امیروں کو امیری گمان, اور غریبوں کو غریبی کا احساس نہیں رہتا اس کے لئے ہمارے تعلیمی ادارے بڑا کا کر رہے ہیں-اس موقع پر محمد فیاض عالم رکن اسمبلی بسفی نے اپنے نیک خواہشات کا اظہار کیا-اس موقع پر اس ادارے کے بانی ومہتمم مولانا مفتی محفوظ الرحمن عثمانی نے کہا کہ تعلیم ہی ایسی چیز ہے جو جانوروں اور انسانوں میں فرق پیدا کر دیتی ہے اس لئے اچھے معاشرے کی تعمیر کے لئے تعلیم نہایت ہی ضروری ہے-اس دور میں انسان تعلیم کی بنیاد پر ہی ترقی کے منازل طے کر رہا ہے-جبکہ اس موقع پر صحافی اور روزنامہ ًانقلابً دہلی کے سب اڈیٹر ڈاکٹر شہاب الدین ثاقب قاسمی نے مفتی محفوظ الرحمن عثمانی کی ستائش کرتے ہوئےکہا کہ مفتی محفوظ الرحمن عثمانی کی زندگی جہد مسلسل سے عبارت ہے, انہوں ایک شعر کے مصداق
جہاں رہے گا روشنی لٹے گا+کسی چراغ کا اپنا مکان نہیں ہوتا-مفتی صاحب کی زندگی کع بتایا-ڈاکٹر ثاقب نے موجود تمام طلباء کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ محنت اور لگن سےاپنے تعلیمی مراحل کو پورا کریں-اور اپنے مقام کو پہچانتے ہوئے اس راہ میں جو بھی تکالیف ہوں اسے طرداشت کریں-کیونکہ بقول شاعر:-
یوں ہی منزل نہ ہاتھ آئے گی +ٹھوکروں کو بھی دھیان میں رکھنا
اور اس موقع پر مفتی محمد علیم الدین شیخ الحدیث دارالعلوم رحمانی زیرو مائل ارریہ نے مدارس اسلامیہ کی اہمیت اور اس کی افادیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہیہی مدارس اسلامیہ جملہ اسلامی سرگرمیوں کے امین وپاسبان اور دین اسلام کے تحفظ کے ضامن ہیں اس تقریب کی حسن نظامت کر رہےمولانا مفتی محمد انصار قاسمی, صدر المدرسین ادارۂ ہذا نے ادارہ کی تیس سالہ کارکردگی پر تفصیلی روشنی ڈالی-اور سالانہ رپورٹ پیش کیا جبکہ اس سے قبل تمام آنے والے مہمانان کرام کاسماجی کارکن اور اس ادارہ کے اہم ستون شاہ جہاں شاد نے شاندار اور پرتپاک استقبال کیا-تقریب سے خطاب کرنے والوں میں مفتی محمد علیم الدین شیخ الحدیث دارالعلوم رحمانی زیرو مائل ارریہ,مولانا عبد المتین رحمانی, مولانا رضوان, شاہ نوازبدر, مولانا ضیاء اللہ ضیاء رحمانی ودیگر مقررین کے نام شامل ہیں-اس تعلیمی آغاز تقریب کی صدارت مدینۃ المنورہ سے تشریف فرما سماحۃ الشیخ ڈاکٹر محمد عثمان مدنی نے کی اور صدر تقریب کی رقت آمیز دعاؤں کے ساتھ یہ تقریب اپنے اختتام کو پہنچی-اور آخر میں شاہ جہاں شاد نے اظہارتشکر پیش کیا-