دہلی وقف بورڈ نے تبریز انصاری کی بیوہ کے لئے بڑھایا دست تعاون ۔5لاکھ کا چیک اور ملازمت کا آفر

امانت اللہ خان نے کہا:ٹرپل طلاق پر نہیں موب لنچنگ پر قانون بنانے کی ضرورت ہے
نئی دہلی(ملت ٹائمز)
گزشتہ 22جون کو جھارکھنڈ میں موب لنچنگ میںقتل کئے گئے تبریزانصاری کی بیوہ شائستہ پروین کے لئے دہلی وقف بورڈ نے دست تعاون بڑھایا ہے،دہلی وقف بورڈ تبریز انصاری کی اہلیہ شائستہ پروین کو پانچ لاکھ روپیے اور وقف بورڈ میں ملازمت دیگا۔آج دہلی وقف بورڈ میں پریس کانفرنس کے دوران بورڈچیرمین اما نت اللہ خان نے بتایا کہ یہ چیک اور آفر لیٹر تین دن بعد جھارکھنڈ ہم لوگ ایک ٹیم کے ساتھ جائیں گے اور وہاں انھیں دیں گے اور اگر وہ دہلی میں رہنا چاہیں گی تو بورڈ انھیں رہنے کے لئے مکان بھی دے گا۔انہوںنے کہا کہ تبریز انصاری کی دو ماہ قبل شادی ہوئی تھی اور اس کے نہ ماں ہیں اور نہ باپ ،صرف اہلیہ ہے جسے تعاون کی ضرورت ہے۔ چیئرمین کے ساتھ بورڈ کے ممبر حمال اختر بھی موجود تھے اس سے قبل امانت اللہ خان اور ایڈوکیٹ حمال اختر نے 5لاکھ کے چیک پر میڈیا والوں کے سامنے دستخط کئے۔ایڈوکیٹ حمال اختر نے کہا کہ بورڈ ضرورت پڑنے پر مقتول تبریز انصاری کی اہلیہ کی قانونی مدد بھی کرے گاتاکہ قاتلوں کو سخت سے سخت سزا دلائی جاسکے۔ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے امانت اللہ خان نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالہ بی جے پی دور حکومت میں صرف نفرت کی سیاست کی گئی اور سماج میں نفرت کے بیج اتنے گہرے بودئے گئے ہیں کہ اس کی فصل موب لنچنگ کی شکل میں آج ہمارے سامنے ہے۔انہوں نے آگے کہا کہ نفرت کی سیاست کی وجہ سے ہی یہ اقتدار میں آئے ہیںاور آگے بھی آسکتے ہیں لیکن اس سے ملک کا بھلا نہیں ہوگااور نہ ملک ترقی کر سکے گابلکہ جو ماحول انھوں نے آج پیدا کردیا ہے اس سے ملک پیچھے ہوتا چلا جائے گا۔امانت اللہ خان نے آگے کہا کہ اس ملک کو آزاد کرانے میں ہر طبقہ کی قربانیاں شامل رہی ہیں اور مسلمانوں کا کردار کسی بھی طبقہ اور قوم سے کم نہیں ہے اگر کسی نے آزادی کی لڑائی میں شرکت نہیں کی ہے تو وہ ہے آر ایس ایس جن کے لوگ آج حکومت میں ہیں ۔امانت اللہ خان نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ مودی جی سب کا ساتھ اور سب کے وکاس اور سب کے وشواس کی بات کرتے ہیںتو کیا موب لنچنگ سے مسلمانوں کا وکاس ہوگا۔انہوںنے کہا کہ تین طلاق پر قانون بنانے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ موب لنچنگ پر قانون بنانے کی ضرورت ہے تاکہ ایسے لوگ جو قانون کو اپنے ہاتھ میں لیکر نہتے لوگوں کو مار دیتے ہیںانھیں سخت سے سخت سزادلائی جا سکے اور یہ لوگ کسی کو مارنے سے پہلے سو مرتبہ سوچیں ۔انہوںنے کہا ایسے لوگوں کو سزا دلانے کی بجائے الٹا ان کی مدد کی جاتی ہے اور جان بوجھ کر موب لنچنگ کی ویڈیو انٹر نیٹ پر اپلوڈ کی جاتی ہیں اور پھر اس بھیڑ کی مدد کی جاتی ہے اور اسے پیسہ پہونچایا جاتا ہے۔امانت اللہ خان نے وزیر اعظم مودی جی سے سوالیہ لہجہ میں کہا کہ تین طلاق پر قانون سازی سے مسلم خواتین کا بھلا نہیں ہوگا بلکہ جوتبریز انصاری کی اہلیہ جیسی جو بیوائیں ہیں ان کا تعاون کرنے سے اور ان کی اقتصادی مدد کرنے سے ان کا بھلا ہوگا۔امانت اللہ خان نے کہا کہ آر ایس ایس نے آج ملک میں ایسے حالات پیدا کردئے گئے ہیں کہ مسلمان اور سیکیولر مزاج طبقہ خوف کے سائے میں ہے اور کوئی بھی آواز اٹھانے سے پہلے آج خوف محسوس ہوتا ہے اسی لئے آج وکاس اور ضروری مسائل پر بات نہیں ہوتی اور مدعوں پر انتخاب نہیں لڑا جاتا بلکہ ہندوتو اور نفرت کی سیاست پر انتخاب لڑا جارہاہے۔ایک سوال کے جواب میں امانت اللہ خان نے کہا کہ اگر کسی غیر مسلم کی بھی لنچنگ ہوتی تو بھی دہلی وقف بورڈ تعاون کرتا،انہوںنے آگے کہا کہ ہم جھارکھنڈ وقف بورڈ کو بھی ایک لیٹر لکھیں گے اور مرکزی وزیر مختار عباس نقوی سے بھی بات کریں گے کہ وہ ہجومی تشدد کے خلاف قانون سازی کرائیں اور تبریز انصاری کی بیوہ کو انصاف دلائیں۔