جن کے دل میں ہندوستان کی مخالفت ہے ان کے اندر خوف ہونا چاہیے، ہم ٹکڑے ٹکڑے گینگ کے ممبر نہیں ہیں : کشمیر پر امت شاہ کا بیان

تاریخ کی بات کرو گے تو آپ ہی کوڈانٹ سننی پڑے گی۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں کانگریس نے شک کے بیج بوئے جو آج درخت بن چکا ہے
نئی دہلی ،28جون ( آئی این ایس انڈیا )
وزیر داخلہ امت شاہ نے لوک سبھا میں کانگریس پر شدید حملہ بولا ہے انہوں نے کہا ہے کہ ملک کی تقسیم کی غلطی کس نے کی تھی۔جموں وکشمیرکے معاملے پر جاری بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا ہم نے دہشت گردی کے خلاف گھر میں گھس کر خاتمہ کیاہے۔انہوں نے کہاہے کہ ملک کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو کی کشمیر پالیسی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہاکہ جب ہماری فوج پاکستان سے آئے قبائلیوںکو کشمیر سے نکال رہی تھی تو جنگ بندی کا اعلان کس نے کیاتھا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ وقت کے وزیر اعظم نے ملک کے وزیر داخلہ سردار پٹیل کو بھی اعتماد میں نہیں لیا تھا۔انہوں نے کہاہے کہ جونا گڑھ اورحیدرآباد میں بھی ایسا ہی مسئلہ تھا لیکن اس کوپٹیل جی نے حل کر لیا تھا۔لیکن کشمیر کی ذمہ داری پنڈت نہرو کے ہاتھوں تھی۔ان کے اس بیان پر ایوان میں کافی دیر تک ہنگامہ جاری رہا۔امت شاہ نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ جموں و کشمیر کی عوام کے درمیان کھائی ہے۔اس سے پہلے امت شاہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ہندوستان کے خلاف بیان دینے والوں کی حفاظت دے دی جاتی تھی۔ہماری حکومت نے ایسے 919 لوگوں کی حفاظت واپس لے لی ہے۔امت شاہ نے کہا جموں و کشمیر کا مسئلہ بی جے پی نے نہیں کھڑی ہے۔ جموں و کشمیر میں جمہوریت کا مذاق اڑایا گیا۔شیاما پرساد مکھرجی کی مشکوک موت ہوئی تھی۔امت شاہ نے جموں و کشمیر میں انتخابات اٹل بہاری واجپئی جی نے کرایا تھا، انتخابات ہمارے حکومت میں ہوئے تھے۔امت شاہ نے کانگریس لیڈروں پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ کی بات کرو گے تو آپ ہی کوڈانٹ سننی پڑے گی۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں کانگریس نے شک کے بیج بوئے جو آج درخت بن چکا ہے۔امت شاہ نے کہا جن کے دل میں ہندوستان کی مخالفت ہے ان کے ذہن میں خوف پیدا ہونا ہی چاہئے ہم ٹکڑے ٹکڑے گینگ کے ممبر نہیں ہیں۔آپ کو بتا دیں کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے لوک سبھا میں آج جموں کشمیر ریزرویشن ترمیم بل 2019 پیش کیا اور ریاست میں صدر راج 6 ماہ کے لئے بڑھانے کی تجویز دی۔لوک سبھا میں تجویز پیش کرتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ اس سال کے آخر تک ریاست میں انتخابات ممکن ہے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ رمضان کا مقدس مہینہ تھا، اب امرناتھ یاترا ہونی ہے، اس کی وجہ سے انتخابات کرنا اس دوران ممکن نہیں تھا۔اس سال کے آخر میں انتخابات کرانے کا فیصلہ لیا گیا۔امت شاہ نے انٹرنیشنل بارڈر پر رہنے والے لوگوں کو بھی ریزرویشن دینے کی تجویز لوک سبھا میں پیش کی ۔کانگریس نے صدر راج کی مدت بڑھانے کی مخالفت کی ہے۔