حکومت نومبر 2016 کے بعد سے ملک میں قومی خوراک تحفظ قانون کو عمل میں لانے کے لیے کوشاں ہے۔اس قانون کے تحت ملک کے 80 کروڑ لوگوں کو سستی شرح پر ایک سے تین روپے کلو کے دام پر راشن فراہم کیا جاتا ہے
نئی دہلی، 29 جون (آئی این ایس انڈیا)
مرکزی حکومت نے ملک میں ’ایک ملک، ایک راشن کارڈ‘ نظام نافذ کرنے کے لیے ریاستوں اورمرکزکے زیرانتظام ریاستوں کو 30 جون 2020 تک ایک سال کا وقت دیا ہے۔اس نظام کے تحت کوئی مستفید ملک بھر میں کہیں سے بھی سستاراشن خرید سکتا ہے۔خوراک وزیر رام ولاس پاسوان نے کہاہے کہ دس ریاست پہلے سے ہی عوامی تقسیم کا نظام (پی ڈی ایس)کی اہلیت کے معاملے میں یہ سہولت فراہم کر رہے ہیں۔ان میں آندھراپردیش، گجرات،ہریانہ،جھارکھنڈ،کرناٹک،کیرالہ، مہاراشٹر، راجستھان، تلنگانہ اور تریپورہ شامل ہیں۔پاسوان نے کہاہے کہ اگلے سال30جون2020 تک پورے ملک میں ’ایک ملک، ایک راشن کارڈ‘ نظام کو بغیر کسی تاخیر کے لاگو کر دیا جائے گا،ہم نے اس بارے میں ریاستوں کو تیزی سے کام آگے بڑھانے کے لئے خط لکھا ہے۔ انہوں نے کہاکہ نئے نظام سے اس بات کو یقینی بنایاجا سکے گا کہ اگر کوئی بھی غریب شخص ایک جگہ سے دوسری جگہ پر جاتا ہے تو اسے راشن ملنے میں کسی طرح کی پریشانی نہیں ہونی چاہیے،نئے نظام سے فرضی راشن کارڈ بھی ختم ہوں گے۔رام ولاس پاسوان نے مزید کہا کہ تمل ناڈو، پنجاب، اڑیسہ اور مدھیہ پردیش سمیت 11 ریاستوں میں راشن کارڈ ہولڈرز کے لئے ریاست کے اندر ایک جگہ سے دوسری جگہ پر جانے کی صورت میں سستا راشن ملنا آسان ہو جائے گا۔ان ریاستوں میں راشن کی دکانوں میں پوایٹ آف سیل (پی اوایس) مشینیں پہلے ہی لگی ہوئی ہیں۔خوراک وزیر نے کہا کہ مودی حکومت کی دوسری مدت کے 100 دن کے ایجنڈے میں شامل پروگراموں میں یہ بھی ایک پروگرام ہے۔حکومت نومبر 2016 کے بعد سے ملک میں قومی خوراک تحفظ قانون کو عمل میں لانے کے لیے کوشاں ہے۔اس قانون کے تحت ملک کے 80 کروڑ لوگوں کو سستی شرح پر ایک سے تین روپے کلو کے دام پر راشن فراہم کیا جاتا ہے۔






