بہار میں اندر ہی اندر پک رہی ہے سیاسی کھچڑی؟

پٹنہ، یکم جولائی ( آئی این ایس انڈیا )
بہار میں اندر ہی اندر سیاسی کھچڑی پک رہی ہے۔ ریاست میں حکومت کے تئیں اپوزیشن کا رویہ دیکھ کر تو ایسا کہا ہی جا سکتا ہے۔ آج ایوان میں نتیش کمار کی حکومت کو گھیرنے کا پہلا موقع تھا لیکن اپوزیشن نے این ڈی اے میں پھوٹ کرانے کا نیا طریقہ نکالا۔ اپوزیشن کی جانب سے چمکی بیماری سے ہوئی موت پر کام ملتوی پیشکش لائی گئی ۔اس پیشکش کو اسمبلی اسپیکر وجے چودھری نے قبول کر لیا۔ یہ پہلا موقع تھا جب اپوزیشن کی ایسی تجویز کو صدر نے اپنے آسن سے قبول کر لیاہو ۔چمکی بخار پر ہوئی موت کو لے کر ایوان میں بحث شروع ہوئی۔ اپوزیشن لیڈر تیجسوی پٹنہ تو آئے پر ایوان میں نہیں آئے۔ ایسے میں ان کی جگہ عبدالباری صدیقی نے بحث میں حصہ لیا۔ وہ نتیش کمار پر تھوڑے نرم ہی رہے اور بی جے پی کوٹے سے بہار حکومت میں وزیر صحت منگل پانڈے کے استعفے کی مانگ رکھ دی۔ صدیقی نے کہا کہ وزیر صحت منگل پانڈے استعفیٰ دیں اور جے ڈی یو سے کسی کو وزیر صحت بنائیں۔ بی جے پی والے زیادہ تنظیم کے کام میں لگے رہتے ہیں۔عبدالباری صدیقی کا یہ بیان اہم ہے کیونکہ لوک سبھا انتخابات کی شکست سے پہلے آر جے ڈی ہر معاملے میں نتیش کو ذمہ دار مان ان استعفی کا مطالبہ کرتی رہی ہے۔یہ پہلا موقع ہے جس میں آر جے ڈی نرم رخ اختیار کئے ہوئے ہے۔