نئی حکومت کا پہلا بجٹ پیش ۔ اپوزیشن نے کہایہ بجٹ نئی بوتل میں پرانی شراب جیسا ہے

بجٹ میں امیروں کی انکم پر ٹیکس کا بوجھ بڑھایا گیا ہے۔ اب دو سے پانچ کروڑ کی انکم پر تین فیصدی اضافی ٹیکس لگے گا۔اکاونٹ سے ایک سال میں ایک کروڑ روپے سے زیادہ نکالنے پر دو فیصد ٹی ڈی ایس دینا ہوگا۔
نئی دہلی (ملت ٹائمز)
مودی حکومت کی دوسری مدت کار کا پہلا بجٹ جمعہ کو وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے پیش کردیاہے۔ نرملا سیتا رمن بجٹ پیش کرنے والی پہلی مکمل خاتون وزیر خزانہ بن گئی ہیں۔ قبل ازیں، سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی بجٹ پیش کرنے والی پہلی خاتون تھیں لیکن اس وقت ان کے پاس وزیر اعظم کے عہدے کے ساتھ وزیر مالیات کا اضافی چارج تھا۔ محترمہ گاندھی نے 28 فروری1970کو وزیر مالیات کے طور پر پہلا بجٹ پیش کیا تھا۔ نرملا سیتارمن نے بجٹ پیش کرنے کے دوران برسوں کی پرانی روایت کو تبدیل کردیا۔ وزیر خزانہ لوک سبھا میں بجٹ پیش کرنے کے لئے جب اپنی وزارت سے باہر آئیں تو ان کے ہاتھ میں اس موقع پرسابقہ وزرائ خزانہ کے ہاتھوں میں نظر آنے والا سرخ رنگ بریف کیس نہیں بلکہ اسی رنگ کا اشوک نشان والا مخملی کپڑے کا ایک پیکیٹ تھا جس میں بجٹ میں رکھا ہوا تھا۔
لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے بجٹ پر کہا کہ اس میں کچھ بھی نیا نہیں ہے ، پرانے وعدوں کو دوہرایا گیا ہے۔ وہ نیو انڈیا کی بات کرتے ہیں ، لیکن یہ بجٹ نئی بوتل میں پرانی شراب جیسا ہے۔
بجٹ میں امیروں کی انکم پر ٹیکس کا بوجھ بڑھایا گیا ہے۔ اب دو سے پانچ کروڑ کی انکم پر تین فیصدی اضافی ٹیکس لگے گا۔اکاونٹ سے ایک سال میں ایک کروڑ روپے سے زیادہ نکالنے پر دو فیصد ٹی ڈی ایس دینا ہوگا۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ ڈائریکٹر ٹیکس وصولی میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ سال 2013-14 میں 6.38 لاکھ کروڑ روپے وصول ہوئے تھے جبکہ 2018 میں 11.37 لاکھ کروڑ روپے وصول ہوئے ہیں۔
بجٹ میں مڈل کلاس کیلئے مودی حکومت نے بڑا اعلان کیا ہے۔ اب 45 لاکھ روپے تک کا گھر خریدنے پر اضافی 1.5 لاکھ روپے کی چھوٹ دی جائے گی۔ اس کے علاوہ 2.5 لاکھ روپے تک کی الیکٹریکل گاڑی خریدنے پر بھی چھوٹ دی جائے گی۔
اسٹارٹ اپ کیلئے بڑی چھوٹ کا اعلان کیا گیا ہے۔ اسٹارٹ اپ کو اینجل ٹیکس نہیں دینا ہوگا۔ ساتھ ہی ساتھ محکمہ انکم ٹیکس بھی ان کی جانچ نہیں کرے گا۔سرکار نے کارپوریٹ ٹیکس کا دائرہ بڑھا دیا ہے۔ اب 400 کروڑ روپے تک کے ٹرن اوور والی کمپنیوں کو چھوٹ ملے گی۔
الیکٹرک گاڑیوں پر ٹیکس میں بڑی چھوٹ ملے گی ۔وزیر خزانہ نے اعلان کیا کہ ائیر انڈیا کو بیچنے کا عمل ایک مرتبہ پھر شروع ہوگا۔ سرمایہ نکاسی پر حکومت کی توجہ ہے۔

SHARE