گﺅ کشی کے الزام میں گجرات کی ایک عدالت نے سنایا اپنا پہلا فیصلہ ۔ ثبوت جرم کے بعد دس سال کی قید او رایک لاکھ روپے کا جرمانہ

سال 2017 میں اسمبلی سے پاس ہوئے مذکورہ قانون کے تحت گائے اور گائے کی نسل کے جانوروں کی چوری اور قتل کے لئے سات سال کی سزا سے لے کر عمر قید اور ایک سے پانچ لاکھ روپے تک کے جرمانے کی سزا تک کا التزام ہے
راجکوٹ(یو این آئی )
گائے اور گائے کی نسل کے جانوروں کو مارنے پر عمر قید کے التزام والے قانون (گجرات اینیمل پروٹیکشن (ترمیمی) قانون) 2017 کے تحت ریاست کی کسی عدالت کے ذریعہ دیئے گئے فیصلے کے تحت آج راجکوٹ ضلع کے دھوراجی کی ایک عدالت نے ایک شخص کو دس سال کی سزا اور ایک لاکھ جرمانے کی سزا سنائی ہے۔
استغاثہ کے مطابق سلیم چادر نام کے ملزم نے گائے کا ایک بچھڑا چرایا تھا اور بعد میں اس کے قتل کرنے کے بعد بریانی بنا کر اس نے اپنی بیٹی کے گھر آئے مہمانوں کو دعوت دی تھی۔ اس معاملے میں سپتا مجھوٹی نامی شخص نے معاملہ درج کرایا تھا۔ جانچ کے دوران الزام کو سچ قرار دیا گیا تھا۔ لیباریٹری میں جانچ میں بچھڑنے کے قتل کی بات ثابت ہوگئی تھی۔عدالت نے سلیم کو قصوروار قرار دیتے ہوئے آج یہ سزاسنائی۔
واضح رہے کہ سال 2017 میں اسمبلی سے پاس ہوئے مذکورہ قانون کے تحت گائے اور گائے کی نسل کے جانوروں کی چوری اور قتل کے لئے سات سال کی سزا سے لے کر عمر قید اور ایک سے پانچ لاکھ روپے تک کے جرمانے کی سزا تک کا التزام ہے۔