کانگریس میں استعفوں کا دور جاری، اب ملند دیوڑانے ممبئی کانگریس صدر کا عہدہ چھوڑا

26 جون کو نئی دہلی میں راہل گاندھی سے ملاقات کے بعد دیوڑا نے استعفیٰ دینے کی منشا ظاہر کی تھی

ممبئی، 7 جولائی (آئی این ایس انڈیا)
ممبئی کانگریس صدر ملند دیوڑا نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے اور ساتھ ہی آئندہ اسمبلی انتخابات تک شہر یونٹ کی نگرانی کے لیے تین سینئرلیڈران کی اجتماعی قیادت کی سفارش کی ہے۔دیوڑاقومی سطح کی سیاست میں سرگرم ہونے کے لیے دہلی آ سکتے ہیں۔26 جون کو نئی دہلی میں راہل گاندھی سے ملاقات کے بعد دیوڑا نے استعفیٰ دینے کی منشا ظاہر کی تھی۔دیوڑا کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کے بارے میں ملکا ارجن کھڑگے اور آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری کے سی وینو گوپال کو بتایا گیا ہے۔ اس اقدام کو راہل گاندھی کے اے آئی سی سی کے صدر عہدے سے استعفیٰ کے بعد یکجہتی اور اجتماعی ذمہ داری کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ممبئی صدر کے عہدے سے استعفیٰ کے باوجود دیوڑا نے 4 جولائی کو راہل گاندھی کے ممبئی سفر کا انعقاد کیا تھا۔دیوڑا کو لوک سبھا انتخابات سے ایک ماہ قبل ممبئی کانگریس صدر بنایا گیا تھا۔ایسے میں انہیں انتخابات کی تیاری کرنے کے لئے کم ہی وقت ملاتھا۔بتا دیں کہ راہل گاندھی کے کانگریس صدر عہدے سے استعفیٰ کا باقاعدہ اعلان کرنے کے ایک دن کے بعد کانگریس جنرل سکریٹری ہریش راوت نے لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کی شکست کی اخلاقی ذمہ داری لیتے ہوئے استعفی دے دیا تھا۔استعفیٰ دینے کے ساتھ راوت نے یہ بھی کہا تھا کہ کانگریس کو راہل گاندھی کی قیادت کی ضرورت ہے اور ان کی قیادت میں ہی پارٹی کی پوزیشن تبدیل ہو سکتی ہے۔اتراکھنڈ کے سابق وزیر اعلی راوت آسام کے انچارج تھے۔لوک سبھا انتخابات میں شکست کے بعد اخلاقی ذمہ داری لیتے ہوئے استعفیٰ دینے والے وہ دوسرے کانگریس جنرل سکریٹری ہیں،کچھ دنوں پہلے کانگریس جنرل سکریٹری اور مدھیہ پردیش انچارج دیپک بابریا نے استعفیٰ دیا تھا۔