کرناٹک کے تمام 11 باغی ممبران اسمبلی کوممبئی کے 5 اسٹار ہوٹل میں ٹھہرایا گیا ۔بی جے پی منتخب حکومت کوکمزورکرنے کی سازش کررہی ہے:ملکاارجن کھڑگے

،اب تک 11 ممبر اسمبلی استعفیٰ دے چکے ہیں۔استعفیٰ دینے والوں میں 8 رکن اسمبلی کانگریس کے جبکہ تین رکن اسمبلی جے ڈی اےس کے ہیں
ممبئی، 7 جولائی (آئی این ایس انڈیا)
کانگریس کے سینئر لیڈر ملکا ارجن کھڑگے نے کہا ہے کہ بی جے پی بغاوت کرکے کرناٹک میں حکومت گرانے کی کوشش کر رہی ہے۔ادھر ریاست کے سینئر لیڈر اور کانگریس کے مرد بحران ڈی شیو کمار نے مانا ہے کہ انہوں نے جذبات میں بہہ کر باغی اراکین اسمبلی کے استعفوں کو پھاڑ دیا تھا۔انہوں نے کہاکہ انہیں میرے خلاف شکایت کرنے دیجئے، میں نے بہت بڑا خطرہ لیا ہے،میں نے ایسا اپنی پارٹی کو بچانے کے لیے کیا ہے۔ مجموعی طور پر کرناٹک میں کانگریس اور جے ڈی اےس حکومت ایک بڑے بحران میں پھنسی ہوئی ہے اور دوسری طرف وزیراعلیٰ کمارسوامی امریکہ میں ہیں۔دوسری طرف استعفیٰ دینے کے بعد تمام 11 رکن اسمبلی پرائیویٹ جیٹ سے ممبئی نکل گئے جہاں انہیں فائیو اسٹار ہوٹل’سوفیٹیل‘میں ٹھہرایا گیا ہے۔ملکا ارجن کھڑگے کا کہنا ہے کہ بی جے پی علاقائی پارٹیوں کو کمزور کر رہی ہے،یہ ٹھیک نہیں ہے۔کرناٹک میں انتخابات ہوئے ابھی ایک سال بھی نہیں ہوئے ہیں،مجھے ڈر ہے کیا ملک میں جمہوریت ہے؟۔غور طلب ہے کہ کرناٹک میں کمارسوامی حکومت پر بحران کے بادل منڈلا رہے ہیں،اب تک 11 ممبر اسمبلی استعفیٰ دے چکے ہیں۔استعفیٰ دینے والوں میں 8 رکن اسمبلی کانگریس کے جبکہ تین رکن اسمبلی جے ڈی اےس کے ہیں۔یہ تمام رکن اسمبلی ممبئی پہنچ چکے ہیں جہاں انہیں’سوفیٹیل‘ ہوٹل میں ٹھہرایا گیا ہے۔ادھر اپنی حکومت کو بچانے کے لیے ریاست کے وزیراعلیٰ نیویارک سے ہندوستان کے لیے نکل پڑے ہیں۔کانگریس نے بھی دہلی میں کرناٹک کے بحران سے نمٹنے کے لیے ہنگامی میٹنگ کی، جہاں بی جے پی پر ممبران اسمبلی کی خرید وفروخت کا الزام لگایا گیا۔آپ کوبتادیں کہ ان ممبران اسمبلی کا استعفیٰ قبول کر لیا جاتا ہے تو حکمران اتحاد (جس کے 118 رکن اسمبلی ہیں) 224 رکنی اسمبلی میں اکثریت کھو دے گا۔وہیں بی جے پی کے 105 رکن اسمبلی ہیں۔