اس سے قبل پی این بی میں 13 ہزار 500 کروڑ روپے کا گھوٹالہ سامنے آیا تھا۔ اس گھوٹالہ میں ہیرا کاروباری نیرو مودی ملزم ٹھہرائے گئے ہیں
نئی دہلی (ایم این این )
مودی حکومت چاہے لاکھ دعوے کر لے لیکن اس کی حکومت میں سرکاری بینکوں کے ساتھ دھوکہ دہی کے معاملے تھم نہیں رہے ہیں۔ ایک بار پھر پنجاب نیشنل بینک میں دھوکہ دہی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ بھوشن پاور اینڈ اسٹیل لمیٹڈ (بی پی ایس ایل) نام کی کمپنی نے پی این بی میں 3800 کروڑ روپے کا گھوٹالہ کیا ہے۔ پی این بی نے خود اس معاملے کی تصدیق کی ہے۔ اس معاملے کی جانکاری دیتے ہوئے بینک نے کہا کہ بھوشن پاور اینڈ اسٹیل لمیٹڈ نے بینک قرض میں دھوکہ دہی کی اور بینک کے گروپ سے فنڈ اکٹھا کرنے کو لے کر اپنے ہی بہی کھاتوں میں گڑبڑی کی ہے۔ پی این بی نے دھوکہ دہی کی جانکاری آر بی آئی کو دے دی ہے۔
پنجاب نیشنل بینک نے اس معاملے کی جانکاری شیئر بازار کو بھی دے دی ہے۔ بینک نے کہا کہ ”فورنسک آڈٹ جانچ اور از خود نوٹس لے کر کمپنی اور اس کے ڈائریکٹرس کے خلاف سی بی آئی کی ایف آئی آر کی بنیاد پر بینک نے آر بی آئی کو 3805.15 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کی رپورٹ دی ہے۔“
پی این بی نے بتایا کہ بی پی ایس ایل نے بینک فنڈ کا غبن کیا ہے اور بینکوں کے گروپ سے فنڈ حاصل کرنے کو لے کر اپنے بہی کھاتوں میں گڑبڑی کی ہے۔ بینک نے بتایا کہ یہ معاملہ این سی ایل یعنی نیشنل کمپنی لا اتھارٹی میں زیر التوا ہے۔
پنجاب نیشنل بینک میں دھوکہ دہی کا یہ کوئی پہلا معاملہ نہیں ہے۔ اس سے قبل پی این بی میں 13 ہزار 500 کروڑ روپے کا گھوٹالہ سامنے آیا تھا۔ اس گھوٹالہ میں ہیرا کاروباری نیرو مودی ملزم ٹھہرائے گئے ہیں۔ معاملہ منظر عام پر آنے کے بعد نیرو مودی ملک چھوڑ کر فرار ہو گئے تھے۔ فی الحال وہ لندن کی جیل میں بند ہیں۔






