لسٹر(لندن)
ملت ٹائمز
امت محمدیہ اس وقت بہت نازک دور سے گزر رہی ہے۔پوری دنیا میں اللہ اور اس کے رسول کے چاہنے والے پریشان ہیں۔ایک طرف وہ اپنے حکمرانوں کے ظلم و زیادتی کا شکار ہیں تو دوسری طرف صیہونیت نوازممالک کے جال میں پھنس کرمسلمان ایک دوسرے پر آگ کے گولے برسارہے ہیں،وہ دشمنوں کی چالوں کو سمجھنے سے قاصر ہیں۔اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم نے محمد رسول اللہ کی اتباع نہیں کی،آپ کے اسوہ کو نہیں اپنایا، اورنبی کی سیرت مبارک سے کچھ حاصل نہیں کیا۔ریڈیو سیرہ لسٹر برطانیہ کے لائیو پروگرام میں سیرت نبوی پر خطا ب کرتے ہوئے معروف عالم دین مفتی محفوظ الرحمن عثمانی دامت برکاتہم نے ان زریں خیالات کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ قوم مسلم کی سبھی بیماریوں کا اعلاج سیرت طیبہ میں موجود ہے، مگر آج امت مسلمہ اسے دوسری جگہوں پر تلاش کر رہی ہے۔یہ امت اپنے اصل طریق سے بھٹک گئی ہے،جہاں شفا ہے،جہاں مرہم ہے ،جہاں انسانیت ہے ،جہاں محبت ہے ،جہاں شفقت ہے،جہاں پیار ہے اور جہاں چین وسکون ہے اس سے دامن موڑ کر تشدد اور انتہا پسندی کے راستے پر چل پڑی ہے۔جس کا خطرناک نتیجہ یہ سامنے آرہا ہے کہ ایک کلمہ گو دوسرے کلمہ گو کے خون کا پیاسا ہے،بھائی بھائی کے دشمن ہیں،اپنی حکومت بچانے کے لئے نہتے لوگوں ، معصوم بچوں اورپردہ نشین خواتین اور بزرگوں پر بم برسانے سے بھی نہیں دریغ نہیں کرتے۔
مفتی عثمانے کہا کہ انسانیت کی کامیابی کا مدار صرف اور صرف محمد عربی ا کی تعلیمات میں ہے ہمیں انسانیت وآدمیت کے اصول اس درسگاہ سے ملیں گے جس کے معلم نے انما بعثت معلماً کا اعلان کرکے بتا دیاکہ میری بعثت کا مقصد ہی گم گشتہ راہ انسانوں کو انسانیت کی راہ دکھاناہے ،لہذا انسانیت سیکھنی ہو تو تعلیمات نبویہ کی درسگاہ میں آو، جہاں کی تعلیم میں تمام انسان آپس میں برابر ہیں اور بڑائی کا معیار صرف تقویٰ اور دینداری ہے ۔اللہ تبارک و تعالی نے بھی آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی اطاعت کو لازم ٹھہرایا اور آپ کی نافرمانی کو اپنی نافرمانی قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج بظاہر پوری دنیا امن کی متلاشی ہے، مگر دنیاوی ضابطوں اور اصولوں کے ذریعہ اس لئے انہیں ناکامی اور نامرادی ہاتھ آ رہی ہے۔انسانیت اور امن و سکون کے متلاشی کو چاہئیکہ وہ محمد رسول اللہ ا کا اتباع کرے، جس نے یہ تعلیم دی کہ جو چیز تمہیں پسند ہو وہی اپنے بھائی کے لئے پسند کرو۔ جس نے یہ بتایا کہ یتیموں کی خبر گیری کرنے والا جنت میں میرے اتنے قریب ہوگا جیسے یہ دو انگلیاں۔ اور جس نے یہ فرمایا کہ وہ شخص کامل مومن نہیں ہوسکتا کہ جو خود پیٹ بھر کر کھائے اور اس کا پڑوسی بھوکا سوئے۔ یہاں تک کہ یہ بھی ہدایت دی کہ ہمیں اپنے پالتو جانوروں کے ساتھ کیا سلوک کرنا چاہئے، بلاشبہ انسانیت رسول اللہ ا کی تعلیم کے بغیر ناقص ہے بلکہ اس کے بغیر تو انسانیت کا تصور ہی ممکن نہیں ہے۔اس موقع پر مفتی عبدلرحیم دیوان لاجپوری امام و خطیب مسجد بیت المقدس و چیئرمین ریڈیوسیرہ لسٹر یوکے بھی موجود تھے۔اس سے قبل مفتی عثمانی نے رمضان کریم انسانیت کے نجات کا سبب کے موضع پر لیٹن اسٹون اسلامک سینٹر میں بھی خطاب فرمایا،اس موقع پر شیخ حاجی یوسف لندن ،مولانا عمران اقبال اور مفتی ابراہیم بڑودوی بھی موجود تھے۔