ممبئی میں ہجومی دہشت گردی کے خلاف کانگریس کا احتجاج ۔سخت قانون بنانے کا مطالبہ

مظاہرین نے ہاتھوں میں بینر لیے ہوئے تھے جس میں ماب لنچننگ میں ہلاک ہونے والوں کی تصویریں تھیں۔ کانگریس کے کارکنان نے ضلع مجسٹریٹ کو ایک میمورنڈم سونپا جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ ہجومی تشدد، جبراً جے شری رام کے نعرہ لگوانے کے خلاف سخت قانون بنایا جائے۔
ممبئی (ایم این این )
ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی سے متصل تھانے میں کانگریس کے اقلیتی شعبہ کی جانب سے ہجومی تشدد کے خلاف احتجاج کیا گیا۔کانگریس کے رہنماو¿ں نے ضلع مجسٹریٹ دفتر کے باہر نعرے بازی کرتے ہوئے ضلع مجسٹریٹ کو ایک میمورنڈم بھی پیش کیا۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں مسلمانوں اور دلتوں کے خلاف ہجومی تشدد (ماب لنچنگ) ہو رہا ہے جو افسوس ناک ہے۔احتجاجیوں نے کانگریس دفتر سے ایک ریلی نکالی جو تھانے ضلع مجسٹریٹ کے دفتر پر اختتام پذیر ہوئی۔ اس ریلی کی صدارت انیس قریشی کر رہے تھے۔
اس موقع پر کانگریسی رہنما انیس قریشی نے بتایا کہ ماب لنچنگ دراصل فاشسٹ طاقتوں کی ایک سوچی سمجھی سازش ہے جس کے تحت اقلیتوں کو خوفزدہ کیا جارہا ہے۔ اسے ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔
وقف بورڈ کے صدر و کانگریس مائناریٹی کے ریاستی صدر ایم ایم شیخ نے کہا کہ جو حادثے ہو رہے ہیں اس کے خلاف سخت قانون بننا چاہیے۔ اگر کوئی مسلمان داڑھی ٹوپی کے ساتھ رہنا چاہتا ہے تو اسے ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کے ذریعے بنائے گیے قانون میں اپنے مذہب کے مطابق زندگی گزارنے کی پوری آزادی ہے۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں بینر لیے ہوئے تھے جس میں ماب لنچننگ میں ہلاک ہونے والوں کی تصویریں تھیں۔ کانگریس کے کارکنان نے ضلع مجسٹریٹ کو ایک میمورنڈم سونپا جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ ہجومی تشدد، جبراً جے شری رام کے نعرہ لگوانے کے خلاف سخت قانون بنایا جائے۔
اس موقع پر مہاراشٹر کانگریس اقلیتی شعبہ کے صدر ایم ایم شیخ، انیس قریشی، تھانے کانگریس صدر منوج شندے، رویندر آنگرے، انیل سالوی، پربھاکر تھورات، نور خطیب، قاسم قریشی، اکرم خان، سچن شندے، غلام نبی شیخ، پپو اٹھوال، اعجاز مولوی، ایڈوکیٹ ضیائ شیخ، نوفیل سید، دانش لانبے، و دیگر کارکنان موجود تھے۔
اس احتجاج میں تھانے، ممبرا، کلیان، بھیونڈی، تلوجہ، پڑگھا کے علاوہ رائے گڑھ سے بھی اقلیتی طبقے کے کانگریس کارکنان نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

SHARE