عرس سے واپس آرہے مدرسہ کے طالب محمد انس رضا کے ساتھ پیش آیا دردناک واقعہ ۔ بہت مشکل سے بچائی اپنی جان

اس دوران ڈرائیور نے کسی سے فون پر بات کرتے ہوئے پوچھاکہ اس کو کہاں لیکر آناہے ۔ یہ جملہ سنتے ہی مولانا محمد انس کا شک یقین میں تبدیل ہوگیا کہ یہ لوگ انہیں کسی خطرناک جگہ پر لیکر جارہے ہیں جہاں وہ ان پر حملہ کریں گے اور ماب لنچنگ کا شکار بنائیں گے۔
نئی دہلی رامپور (ملت ٹائمز)
تاج الشریعہ حضرت مولانا محمد اختر رضا رحمة اللہ علیہ کے عرس سے واپس آرہے مولانا محمد انس کے ساتھ ایک دردناک واقعہ پیش آیا تاہم اپنی بروقت ذہانت کا استعمال کرنے اور معاملہ کی سنگینی کو سمجھ جانے کی وجہ سے وہ شرپسندوں کے شکنجے میں پھنسنے سے کامیا ب رہے ۔
رامپور سے تعلق رکھنے والے محمد انس رضا نے ملت ٹائمز سے فون پر بات کرتے ہوئے بتایاکہ وہ بریلی شریف حضرت تاج الشریعہ کے عرس میں گئے تھے ۔ وہاں کام مکمل ہوجانے کے بعد انہوں نے کچھ کتابیں خریدی اور واپسی کا ارادہ کیا ۔صبح سویرے تین بجے انہوں نے ایک آٹو رکشا سے کہاکہ بس اسٹوپ پر جاناہے ۔ آٹو والے نے انہیں بیٹھالیا ۔ پیسہ کی بات کی توکہاکہ جو دل میں آئے دے دینا ۔اس دوران دواور شخص آٹو میں بیٹھ گیا جو اسی کا آدمی تھا اور اندازہ ہے کہ تینوں کا تعلق کسی شدت پسند تنظیم اور گروہ سے ہے ۔ڈرائیو بس اسٹینڈ کی طرف جانے کے بجائے کسی اور راستے پر جانے لگا ۔ یہ دیکھ کر مولانا انس کو شک ہوا اور انہوں نے ڈرائیو ر سے کہاکہ آپ کدھر جارہے ہیں ؟ بس اسٹینڈ کا راستہ اس طرف ہے ۔ ڈرائیو ر نے کہاکہ وہ راستہ خراب ہے اس لئے ہم دوسرے راستہ سے وہیں جارہے ہیں ۔ اس دوران ڈرائیور نے کسی سے فون پر بات کرتے ہوئے پوچھاکہ اس کو کہاں لیکر آناہے ۔ یہ جملہ سنتے ہی مولانا محمد انس کا شک یقین میں تبدیل ہوگیا کہ یہ لوگ انہیں کسی خطرناک جگہ پر لیکر جارہے ہیں جہاں وہ ان پر حملہ کریں گے اور ماب لنچنگ کا شکار بنائیں گے۔ چناں چہ انہوں نے گاڑی روکنے کیلئے کہا لیکن ڈرائیور اور تیزی سے چلانے لگا اور وہاں بیٹھے شخص نے ہاتھا پائی شرو ع کردی،بالآخر مولانا انس چلتی گاڑی سے کود گئے اور وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ۔ آٹو میں بیٹھے دوشخص نے تعاقب بھی کیا لیکن وہ کامیاب نہیں ہوئے ۔ مولانا انس دوسو میٹر کے فاصلے پر تعینات پولس اہلکار کے پاس جاکر پوراواقعہ سنایالیکن پولس نے کوئی توجہ نہیں دی الٹے مولانا سے پوچھ تاچھ شروع کردی کہ اتنی رات کو جانے کی کیا ضرور ت تھی ۔ صبح کو جاناتھاوغیرہ ۔
مولانا محمد انس رضا ابھی طالب عالم ہیں اور رامپور کے ہی ایک مدرسہ میں پڑھائی کررہے ہیں ۔ملت ٹائمز نے ان سے پوچھاکہ اپنے گاﺅں کے کچھ لوگوں کے ساتھ جاکر علاقائی تھانہ میں پیش آئے واقعہ کی رپوٹ درج کرائیں تو انہوں نے کہاکہ یہاں یہ ممکن نہیں ہے ۔ہم چھوٹے اور کمزور لوگ ہیں ۔ گاﺅں میں سبھی مسلمان ہیں لیکن کوئی ساتھ نہیں دے رہاہے۔