عرفان غوث ناندیڑ اسلحہ ضبطی معاملہ میں جمعیۃ علماء ہند (ا) کی کوشش سے سات سال بعد جیل سے رہا  دفتر جمعیۃ علماء پہنچ کر گلزار اعظمی و وکلاء کا قانونی مدد کے لیے شکریہ ادا کیا 

 ممبئی: دہشت گردی کے الزامات کے تحت گرفتار ناندیڑ کے ایک مسلم نوجوان جس کی سات سال کے بعد ہائی کورٹ سے ضمانت منظور ہوئی تھی کی آج تلوجہ جیل سے رہائی عمل میں آئی جس کے بعد اس نے دفتر جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی)پہنچ کر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی، وکلاء انصار تنبولی و شاہد ندیم سے ملاقات کرکے اس کی ضمانت پر رہائی کے لیئے ہائی کورٹ میں کوشش کرنے پر شکریہ ادا کیا۔

واضح رہے کہ گذشتہ دنوں ممبئی ہائیکورٹ کی دو رکنی بینچ کے جسٹس اندرجیت مہنتی اور جسٹس اے ایم بدر نے ملزم عرفان غوث کو پچاس ہزار روپئے کے ذاتی مچلکہ پر مشروط ضمانت پر رہا کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے تھے، کاغذی کارروائی مکمل ہونے کے بعد آج ملزم کی تلوجہ جیل سے رہائی عمل میں آئی۔ 

محمد عرفان غوث نے اس کے والد کے ہمرہ گلزار اعظمی سے ملاقات کی اور کہا کہ جمعیۃ علماء نے ایک نہیں بلکہ دو مرتبہ اس کی ضمانت پر رہائی کے لیئے ممبئی ہائی کور ٹ میں کوشش کی جس کے لئے وہ جمعیۃ علماء کے ممنون و مشکور ہیں۔

انہوں نے کہاکہ جمعیۃلیگل سیل کے وکلاء کی ٹیم انتہائی قابل وکلاء پر مشتمل ہے جو انتہائی ذمہ داری سے مقدمات لڑتی ہے جس کا نتیجہ ہمارے سامنے ہے۔

اسی درمیان ملزم محمد عرفان کے والد نے بھی گلزار اعظمی سے گفتگو کی اور کہا کہ اگر جمعیۃ علماء کا تعاون نہیں ہوتا تو آج ان کے لڑکے کی ضمانت پررہائی نصیب نہیں ہوتی کیونکہ سیشن عدالت سے دو مرتبہ ضمانت خارج ہوچکی تھی اور ممبئی ہائی کورٹ نے بھی دو سال قبل ضمانت پر رہا کرنے سے انکار کردیا تھا جس کے بعد وہ مایوس ہوچکے تھے لیکن جمعیۃعلماء کی جدو جہد بالآخیر رنگ لائی۔

انہوں نے کہا کہ اول دن سے جمعیۃ علماء ان کے لڑکے اور دیگر ملزمین کا مقدمہ سیشن عدالت میں لڑ رہی ہے جو آخری مراحل میں ہے نیز انہیں امید ہیکہ سیشن عدالت سے بھی ان کے لڑکے کو مکمل انصاف حاصل ہوگا اور وہ باعزت رہا ہوگا۔

دوران ملاقات گلزار اعظمی نے کہا کہ جمعیۃ علماء پر آپ کے مکمل اعتماد کا ہی نتیجہ ہیکہ آج آپ کا فرزند سات سالوں کے طویل انتظار کے بعد کھلی فضاؤں میں سانس لے رہا ہے۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ ناندیڑ اسلحہ ضبطی معاملہ آخری مراحل میں ہے اور انہیں امید ہیکہ تمام ملزمین باعزت بری ہونگے کیونکہ دفاعی وکلاء ایڈوکیٹ عبدالواہاب خان، ایڈوکیٹ شریف شیخ، ایڈوکیٹ انصار تنبولی، ایڈوکیٹ شاہد ندیم، ایڈوکیٹ ہیتالی سیٹھ، ایڈوکیٹ محمد ارشد و دیگر نے بہت محنت کی ہے۔

آج ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے انچارج عدالت سے ملزم عرفان غوث کے چند دنوں کے لیئے ممبئی شہر سے باہر جانے کی اجازت طلب کی جسے اس نے یہ کہتے ہوئے منع کردیا کیا ریگولر عدالت سے ملزم کو رجوع کرنا ہوگا کیونکہ ہائی کورٹ کے فیصلہ کی روشنی میں ملزم کو ممبئی سے باہر جانے سے قبل خصوصی این آئی اے عدالت اجازت طلب کرنا ضروری قرار دیا ہے۔لہذا اب ملزم کو پیر کے دن خصوصی این آئی اے عدالت سے اجازت طلب کرنا ہوگی تاکہ وہ ناندیڑ شہر پہنچ کر اس کے اہل خانہ سے ملاقات کرسکے۔