40سال سے ایک جگہ پر رہنے والی بنگآل کی ایک  کو اپنی شہریت ثابت کرنے کی الیکشن کمیشن نے دی  ہدایت

آسام کے بعد بنگال کے مسلمانوں کو شہریت ثابت کرنے کا چیلنج
کلکتہ16جولائی (یوا ین آئی)
آسام کے بعد مغربی بنگال میں این آر سی کے نفاذکے گشت کے دوران گزشتہ چالیس سالوں سے کلکتہ میں رہنے والے ایک خاندان کے دوفرد کو الیکشن کمیشن نے ووٹرلسٹ میں نام کے اندارج ہونے پر چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کمیشن کے دفتر آکر دستاویز پیش کریں۔
جنوبی کلکتہ کے7 نمبر مہر علی روڈ میں واقع ایک چار منزلہ قدیم عمارت میں گزشتہ چالیس سالوں سے مقیم بنگالی مسلم دانشورعبد الرؤف کی اہلیہ مستبصرہ خاتون اور ان کے بیٹے اسد رؤف کو کمیشن نے 6جولائی کو نوٹس جاری کیا ہے کہ”ووٹرس لسٹ کی تصدیق کے دوران آپ مذکورہ پتے کے آرڈنری باشندہ نہیں پائے گئے ہیں اس لیے 14جولائی کو الیکشن کمیشن کے مقامی دفتر میں آکر مذکورہ پتے پر ہونے سے متعلق دستاویز پیش کریں۔ تاہم حیرت انگیز طور پر الیکشن کمیشن نے خاندان کے ذمہ دار عبدالرؤف کے نام سمن جاری نہیں کیا ہے۔
مستبصرہ خاتون حال ہی میں سرکاری اسکول میں ہیڈ ٹیچر کے عہدہ سے ریٹائرڈ ہوئی ہیں،اور اسد رؤف نیدر لینڈ کی یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسرکے عہدہ پر بحال ہوئے ہیں۔ مستبص%

SHARE