نئی دہلی، 18 جولائی (آئی این ایس انڈیا )
کم پیسے میں اے سی ٹرین میں سفر کرنے کے خواب کو شرمندہ¿ تعبیر کرنے والی غریب رتھ ٹرین کا مستقبل بحران میں ہے۔ ریل کی وزارت اس ٹرین کو بند کرنے کی تیاری میں ہے۔ اس سلسلے میں ہفتہ بھر کے اندراندر دو غریب رتھ ٹرینوں کے کمپوزیشن بھی بدلے جا چکے ہیں۔ مکمل طور پر تھرڈ اے سی اس ٹرین میں سلیپر کوچ بھی جوڑے گئے اور کرایہ بھی ریلوے نے بڑھا دیا ہے ۔ ٹریک پر دوڑتی غریب رتھ ٹرین کو وزارت بے پٹری کرنے کی تیاری میں ہے۔ اس کا آغاز کا ٹھ گودام سے جموں اور کانپورسینٹرل غریب رتھ سے ہو چکی ہے۔ اس کا ریک بدل گیا اور مکمل طور پر تھرڈ اے سی ٹرین میں سلیپر ڈبہ بنادیا گیا ہے ۔ ان دونوں غریب رتھ میںمحض 4 ڈبے تھرڈ اے سی کے رہ گئے اور 7 ڈبے سلیپر کے اس میں جوڑے گئے ہیں ۔ جہاں کاٹھ گودام سے جموں تک کا کرایہ پہلے 755 روپے تھا اس کو بڑھا کر 1070 روپے کر دیا گیا۔ وہیں کا ٹھ گودام سے کانپور سینٹرل غریب رتھ کا کرایہ 475 روپے ہوتا تھا اس کو بڑھا کر 675 روپے کر دیا گیا۔ان ہی مسافروں میں سے 52 سال کی سنیتا شرما نے کہا کہ پھر راجدھانی اور غریب رتھ میں فرق ہی کیا رہے گا۔ اسی ٹرین میں سفر کر رہے راہل سنہا نے بھی کم الفاظ میں سوال بھی اٹھا دیا اور درد بھی بتا دیا ۔ راہل نے کہا کہ :’ یہ نام سے برعکس ہونے جا رہی ہے۔2006 میں اس وقت کے وزیر ریل لالو پرساد یادو نے اس کی شروعات غریبوں کو ذہن میں رکھ کر کی تھی۔ مقصد غریبوں کو کم پیسے میں AC ٹرین کی سہولت دینا تھا۔ فی الحال ان ٹرینوں کی تعداد 26 ہے۔جب ریل وزیر مملکت سے غریب رتھ ٹرین کو بند کرنے کو لے کر سوال پوچھا گیا تو جواب گول گول تھا ، انہوں نے کہا کہ :’ جس کو جو سہولت چاہئے دے رہے ہیں‘۔






