بھارتیہ جنتا پارٹی لیڈر عشرت جہاں نے میڈیا کے سامنے دعوی کیاہے کہ مکان مالک نے ہاوڑہ میں واقع ان کا گھر خالی کرنے کے لیے کہا ہے کیونکہ انہوں نے ہندو¶ں کے مذہبی تقریب میں شرکت کی تھی۔
کولکاتا (ملت ٹائمز)
بھارتیہ جنتا پارٹی لیڈر عشرت جہاں نے میڈیا کے سامنے دعوی کیاہے کہ مکان مالک نے ہاوڑہ میں واقع ان کا گھر خالی کرنے کے لیے کہا ہے کیونکہ انہوں نے ہندو¶ں کے مذہبی تقریب میں شرکت کی تھی۔عشرت جہاں کا کہنا ہے کہ لوگوں کی بہت بڑی جم غفیر میرے گھر کے باہر جمع ہو گئی تھی اور مجھ سے پوچھ رہی تھی تم ہنومان چالیسا تقریب میں حجاب پہن کر کیوں گئی تھی۔سب نے کہاہے کہ تم یہ گھر چھوڑ دوورنہ زبردستی گھر سے باہر نکال کردیا جائے گا۔انہوںنے کہاہے مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔میں تحفظ کا مطالبہ کرتی ہوں۔میں اپنے بیٹے کے ساتھ اکیلی رہتی ہوں، میرے ساتھ کبھی بھی کچھ بھی ہو سکتا ہے۔
دوسری طرف عشرت جہاں کے سات سالہ بیٹے محمد زید نے اپنی ماں کے دعوی کو جھوٹ قرار دیاہے ۔ زید نے ملت ٹائمز سے بات کرتے ہوئے کہاکہ میری غلط بولتی ہے ۔ کسی نے انہیں گھر سے جانے کیلئے نہیں کہا ۔ مقامی لوگوں نے ملت ٹائمز سے بات کرتے ہوئے بتایاکہ محلے کے لوگوں نے صرف اس بات پر تنقید کی تھی کہ تمہیں وہاں نقاب پہن کر نہیں جاناتھا۔ کسی نے بھی گھر خالی کرنے کیلئے اسے نہیں کیا ۔ بعد میں وہ خود بی جے پی دفتر گئیں اور وہاں جانے کے بعد میڈیا میں خبر آنے لگی کہ لوگوں نے اس سے گھر خالی کرالیاہے ۔
واضح رہے کہ عشرت جہاں نے کولکاتا میں اپنے شوہر مرتضی انصاری کے گھر پر قبضہ کررکھا ہے اور طلاق نہ دینے کے باوجود انہوں نے سپریم کورٹ میں یہ جھوٹا دعوی دائر کیا تھاکہ میرے شوہر نے مجھے تین طلاق دے دیاہے ۔ ا س بارے میں مزید تفصیلات جاننے کیلئے ملت ٹائمز کا پروگرام دیکھیں ۔






