پاکستان نے منگل کوکہا کہ امریکی صدرڈونالڈ ٹرمپ نے پاکستان آنے کے لئے وزیراعظم عمران خان کی دعوت کوقبول کرلیا ہے۔ پاکستانی نیوزچینل ‘جیونیوز’ کے مطابق واشنگٹن میں پریس کانفرنس کوخطاب کرتے ہوئے پاکستان کے وزیرخارجہ ایف ایم قریشی نے کہا کہ ٹرمپ کے دورے کے تعلقات میں جلد اتفاق ہوگا۔
واشنگٹن ڈی سی (ایم این این )
امریکی صدرڈونالڈ ٹرمپ سے ملاقات کے بعد پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے منگل کوکہا کہ طویل وقت کے بعد امریکہ کے ساتھ پاکستان کے درمیان آپسی سمجھ بنی ہے اور تعلقات کوپھرسے پٹری پرلایا گیا ہے۔ امریکہ کے تین دن کے دورے پرآئے عمران خان نے پیرکوٹرمپ سے ان کے اوول دفترمیں ملاقات کی۔
عمران خان نے ڈونالڈ ٹرمپ کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے وہائٹ ہاوس میں دو گھنٹے سے زیادہ وقت گزارے، انہوں نے کہا ‘میرا ماننا ہے کہ ہم یقیناً اب شراکت دارہیں اورہم دونوں افغانستان اورپاکستان میں امن چاہتے ہیں۔ امن کے عمل کوآگے لے جانا یقینی کرنے کے لئے ہرممکن کوشش کریں گے’۔خبروں کے مطابق امریکی صدر نے پاکستانی وزیراعظم کے پاکستان دورے کی دعوت قبول کرلی ہے۔
عمران خان نے ٹی وی چینل ‘فاکس نیوز’ سے کہا ‘ہم اصل میں آپسی سمجھ پرمبنی اپنے تعلقات کو پھرسے قائم کرنا چاہتے تھے، ایسا اس لئے کہ چیزوں کولے کرہمارا نظریہ ایک جیسا ہے۔ ہم افغانستان میں امن چاہتے ہیں۔ طالبان کو بات چیت کی میز پرلانے کے لئے پاکستان ہرممکن مدد کرے گا تاکہ امن قائم ہو۔ مجھے لگتا ہے کہ آج ہم اسے سمجھ پائے ہیں’۔
پاکستان نے منگل کوکہا کہ امریکی صدرڈونالڈ ٹرمپ نے پاکستان آنے کے لئے وزیراعظم عمران خان کی دعوت کوقبول کرلیا ہے۔ پاکستانی نیوزچینل ‘جیونیوز’ کے مطابق واشنگٹن میں پریس کانفرنس کوخطاب کرتے ہوئے پاکستان کے وزیرخارجہ ایف ایم قریشی نے کہا کہ ٹرمپ کے دورے کے تعلقات میں جلد اتفاق ہوگا۔
اگریہ دورہ ہوا توڈونالڈ ٹرمپ پاکستان کا سفرکرنے والے چھٹے امریکی صدرہوں گے۔ ایک دہائی سے بھی پہلے جارج ڈبلیو بش نے دورہ کیا تھا۔ بش مارچ 2006 میں اسلام آباد گئے تھے، اس وقت پاکستان میں صدرپرویزمشرف کی فوج اقتدارمیں تھی۔ ایک سوال پرعمران خان نے کہا کہ وہ امریکی صدرڈونالڈ ٹرمپ کو بغیرکسی لاگ لپیٹ کے بولنے والامانتے ہیں اور وہ گھما پھرا کرنہیں بولتے۔ عمران خان نے کہا کہ افغانستان کو امن کی ضرورت ہے اورطالبان کو سیاسی عمل کا حصہ بننا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کے ساتھ اب تک کی بات چیت کامیاب رہی ہے۔