آج دوبارہ پیش ہوگا لوک سبھا میں طلاق بل ۔ شدید ہنگامہ آرائی کے آثار

نئی دہلی (ملت ٹائمز)
مودی حکومت آج تین طلاق بل لوک سبھا میں منظوری کے لیے پیش کرے گی۔ مودی حکومت اپنی دوسری مدت کار سنبھالنے کے بعد یہ بل دوبارہ پیش کرنے جا رہی ہے۔ اس سے قبل لوک سبھا کے پہلے اجلاس کے پہلے ہی دن حکومت نے تین طلاق بل کا مسودہ پیش کیا تھا۔ لوک سبھا میں تین طلاق بل پر پہلے بحث ہوگی اور اس کے بعد حکومت اسے پاس کرائے گی۔ چونکہ ایوان زیریں میں مودی حکومت کے پاس اکثریت ہے، اس لیے یہاں سے بل بہ آسانی پاس ہو جانے کا امکان ہے۔ لیکن بحث کے دوران زوردار ہنگامہ کے آثار بھی نظر آ رہے ہیں۔ اپوزیشن کانگریس سمیت کئی دیگر پارٹیاں بھی اس بل کے خلاف آواز اٹھا رہی ہیں۔ طلاق ثلاثہ بل کے پیش نظر بی جے پی نے اپنے سبھی لوک سبھا اراکین پارلیمنٹ کو ایوان میں موجود رہنے کے لیے وہپ جاری کیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ طلاق ثلاثہ بل میں ایک ساتھ تین طلاق دینے والوں کو مجرم قرار دیا گیا ہے۔ قصوروار افراد کے لیے جیل کی سزا کا بھی انتظام ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مودی حکومت کے پہلے دور میں یہ بل راجیہ سبھا سے پاس نہیں ہو پایا تھا۔ کانگریس، ترنمول کانگریس،اے آئی یو ڈی ایف، اے آئی ایم آئی ایم اور ڈی ایم کے سمیت کئی دوسری پارٹیوں نے اس بل کو اسٹینڈنگ کمیٹی کے پاس بھیجنے کا مطالبہ کیا ہے۔ این ڈی اے میں بی جے پی کی ساتھی پارٹی جنتا دل یو کو بھی بل کی کچھ باتوں پر اعتراض ہے۔
واضح رہے کہ لوک سبھا میں اس بل کو پاس کرانے میں مودی حکومت کو بھلے ہی کوئی مشکل نہ ہو، لیکن راجیہ سبھا سے اس کو پاس کرانا اس کے لیے ممکن نظر نہیں آ رہا۔ ایسا اس لیے کیونکہ راجیہ سبھا میں بی جے پی اور اس کے حامی اراکین کی تعداد اتنی نہیں ہے کہ بل کو پاس کرایا جا سکے۔