تیسری مربتہ لوک سبھا سے طلاق بل منظور ۔راجیہ سبھا سے پاس ہونا مشکل

اس سے قبل 2017 اور 2018 میں بھی یہ بل لوک سبھا سے پاس ہوچکاہے لیکن راجیہ سبھا سے پاس نہیں ہوسکا ۔ اپوزیشن کا مطالبہ ہے کہ اسے اسٹینڈنگ کمیٹی کے پاس بھیجاجائے
نئی دہلی (ملت ٹائمز)
لوک سبھا سے آج تیسری مرتبہ طلاق بل پاس ہوگیا ہے ۔طویل بحث کے بعد ووٹنگ ہوئی، بل کے حق میں 303اور مخالفت میں 82 ووٹ پڑے۔ وزیر قانون روی شنکر پرساد کی طرف سے پیش کئے گئے اس بل کے حق مین 303 ارکان نے ووٹ ڈالے جبکہ 82 ارکان پارلیمنٹ نے اس بل کے خلاف ووٹنگ کی۔
اس بل کو قانون بنانے کے لئے اب حکومت کو اسے راجیہ سبھا سے سے بھی منظور کرانا ہوگا۔ واضح رہے کہ حکومت اس بل کو پہلے بھی لوک سبھا سے منظور کرا چکی ہے لیکن راجیہ سبھا میں سے یہ بل نامنظور ہو گیا تھا۔
قبل ازیں، کانگریس ارکان پارلیمنٹ کی طرف سے اس بل کی پ±ر زور مخالفت کی گئی اور موجودہ شکل میں اس بل کو خارج کر دیا گیا۔ حزب اختلاف نے احتجاجاً ایوان سے واک آوٹ کر دیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل 2017 اور 2018 میں بھی یہ بل لوک سبھا سے پاس ہوچکاہے لیکن راجیہ سبھا سے پاس نہیں ہوسکا ۔ اپوزیشن کا مطالبہ ہے کہ اسے اسٹینڈنگ کمیٹی کے پاس بھیجاجائے ۔