سکّے تقریباً 450 سال پرانے ہیں۔ ایک سکّے پر اکبر محمد جلال الدین لکھا ہوا ہے۔ کچھ سکّوں پر کلمہ لکھا ہوا ہے۔ بادشاہ محمد اکبر جلال الدین لکھا ہوا تو بالکل صاف دکھائی دے رہا ہے۔ بہر حال، سبھی 698 سکّے پولس نے غلام نبی ٹھیکیدار سے برا?مد کر لیے ہیں
نئی دہلی (ایم این این )
مغل دور کے 698 چاندی کے سکّے ہماچل پردیش کے شملہ میں ایک کھدائی کے دوران برآمد ہونے کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔ یہ کھدائی اتر پردیش واقع مراد آباد کے ٹھیکیدار اور کچھ مزدور کر رہے تھے، لیکن ان کے درمیان چاندی کے سکوں کی تقسیم کو لے کر ہوئے تنازعہ کے بعد پولس نے سبھی سکوں کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ عربی و فارسی زبان میں ان سکوں پر کچھ لکھا ہوا ہے اور یہ سبھی سکّے 400 سے 500 سال قدیم ہو سکتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سکّے مغل دور کے ہو سکتے ہیں۔
پولس ذرائع کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ ان سکّوں کے بارے میں ضلع مجسٹریٹ کے ذریعہ محکمہ آثار قدیمہ کو خبر دے دی گئی ہے۔ خبروں کے مطابق ہماچل پردیش کے شملہ میں ایک باغ میں مراد آباد کے کچھ مزدور کھدائی کر رہے تھے جہاں پر یہ سکّے ایک بند بکسے میں ملے۔ اس خزانہ کے ملنے سے سبھی مزدور خوش تھے لیکن مزدوروں اور ٹھیکیدار غلام نبی کے درمیان اس خزانہ کی تقسیم کو لے کر تنازعہ شروع ہو گیا تھا جس کی شکایت پولس تک پہنچ گئی۔ پولس نے ان نایاب سکّوں کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔
اس درمیان مراد آباد کے مونڈھا پانڈے علاقہ کے باربالا خاص گاو?ں کے رہنے والے مہندر نے بتایا کہ وہ گاوں کے کچھ نوجوانوں کے ساتھ غلام نبی ٹھیکیدار کے لیے مزدوری کروانے شملہ لے کر گیا تھا۔ وہاں کھدائی کرتے وقت کچھ آواز ہونے پر ٹھیکیدار کو بتایا گیا تو اس نے جے سی بی لگوا کر کھدائی کروائی۔ اس کے بعد غلام نبی سے بڑے ٹھیکیدار بھی وہاں آ گئے اور ایک بہت بڑے لوہے کے بکسے میں یہ چاندی کے سکّے ملے تھے۔ ان سکّوں کو ایک بورے میں بھر کر اسے دے دیا گیا اور باقی چاندی کے سکّے ٹھیکیدار لے گئے۔ غلام نبی انھیں گاڑی میں بٹھا کر سکّوں کے ساتھ واپس مراد آباد اپنے گاوں آ گیا۔ ٹھیکیدار کے ذریعہ گاوں آ کر سکّوں کو آپس میں بانٹنے کی بات کہی گئی لیکن ٹھیکیدار کی نیت خراب ہو گئی اور سبھی سکّے اپنے پاس رکھ لیے۔ کسی کو بتانے پر انھیں جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی گئی۔ سکّوں کا وزن 40 سے 50 کلو کے درمیان ہے اور اس کی شکایت دو مزدوروں نے اپنے گاوں کے پردھان سے کر دی۔
مہندر کا اس تعلق سے مزید کہنا ہے کہ پولس نے اس معاملے میں کارروائی کرتے ہوئے ٹھیکیدار غلام نبی سے سکّے لے لیے۔ مہندر کا یہ بھی کہنا ہے کہ شملہ میں کھدائی کے وقت ملے سکّے تقریباً 450 سال پرانے ہیں۔ ایک سکّے پر اکبر محمد جلال الدین لکھا ہوا ہے۔ کچھ سکّوں پر کلمہ لکھا ہوا ہے۔ بادشاہ محمد اکبر جلال الدین لکھا ہوا تو بالکل صاف دکھائی دے رہا ہے۔ بہر حال، سبھی 698 سکّے پولس نے غلام نبی ٹھیکیدار سے برا?مد کر لیے ہیں اور محکمہ آثار قدیمہ ان کی جانچ کر رہا ہے۔






