پٹنہ (ملت ٹائمز)
طلاق ثلاثہ بل کی سخت مخالفت کرتے ہوئے سماجی کارکن نزہت جہاں نے کہاکہ مسلم خواتین کو تحفظ دینے کے نام پر بی جے پی سرکار نے جو قانون بنایاہے وہ مسلم خواتین کے خلاف ایک گہری سازش اور مسلم فیملی کو تباہ کرنے کی منصوبہ بندی ہے ۔ نزہت جہاں نے ملت ٹائمز سے بات کرتے ہوئے کہ 30 جولائی کا دن ہندوستان کی مسلم خواتین کیلئے ایک سیاہ دن ہے جس میں ایک ایسا قانون پاس ہوا جو ہماری شریعت کے خلاف ہے۔ قرآن وحدیث سے متصادم ہے ۔ اس قانون کے ذریعہ مسلم فیملی تباہ ہوگی ۔ گھر برباد ہوں گے اور بیجا استعمال کرکے مسلمانوں کو جیل کی سلاخوں میں ڈالا جائے گا ۔
نزہت جہاں نے طلاق ثلاثہ قانون کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ یہ قانون شریعت میں واضح مداخلت ہے ۔ مسلم خواتین اور مسلمانوں کیلئے قرآن وحدیث سے بہتر کوئی اور دستور نہیں ہوسکتاہے ۔ مسلم خواتین کو میرا مشورہ ہوگا وہ شریعت کے مطابق اپنی زندگی گزاریں ۔ دارالقضاءسے اپنے معاملات کیلئے رابطہ کریں اور بی جے پی کے لائے گئے قانون کو عملی طور پر مسترد کردیں ۔اپنے معاملات کو ہر گز ہر گر سرکاری عدالتوں میں لیکر نہ جائیں ۔
واضح رہے کہ طلاق ثلاثہ بل آج راجیہ سبھا سے پاس ہوگیاہے جس کے بعد صدر جمہوریہ کا دستخط ہوگا اور یہ قانون بن جائے گا ۔اس قانون کے مطابق طلاق بدعت واقع نہیں ہوگی اور شوہر کو تین سالوں کیلئے جیل کی سزا ہوگی۔






