انہوں نے بی جے پی سے سوال کیا کہ ‘ پاکسو ایکٹ کے لیے چار اسپیشل عدالتیں بنائی گئی ہیں، تین سو سرکاری وکیلوں کا تقرر کیا گیا ہے، اس کے باجود سزا نو فیصد کیسز میں ہی کیوں ہوئی ہے؟’
نئی دہلی (ملت ٹائمز)
آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے طلاق ثلاثہ بل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ‘اس قانون کے ذریعے حکومت مسلم مردوں کی ہمت پست کرے گی اور مسلم خواتین کے ساتھ ناانصافی کرے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی حکومت کا مقصد اپنے ہندو ووٹرز کو یہ دکھانا ہے کہ انہوں نے مسلمانوں پر لگام لگا دی ہے اور ان کی شریعت میں مداخلت کردی ہے ۔
انہوں نے بی جے پی سے سوال کیا کہ ‘ پاکسو ایکٹ کے لیے چار اسپیشل عدالتیں بنائی گئی ہیں، تین سو سرکاری وکیلوں کا تقرر کیا گیا ہے، اس کے باجود سزا نو فیصد کیسز میں ہی کیوں ہوئی ہے؟’
واضح رہے کہ لوک سبھا کے بعد راجیہ سبھا میں بھی گذشتہ روز طلاق ثلاثہ بل منظور کر لیا گیا ہے اور صدر جمہوریہ کی دستخط کے بعد یہ بل قانونی حیثیت اختیار کر لے گا۔ اسد الدین اویسی ان ممبران پارلیمنٹ میں سر فہرست ہیں جنہوں نے اس بل کے خلاف لوک سبھا میں ہمیشہ موثرتقریر کی اور حکمراں جماعت کو لاجواب کیا ۔






