ہندوستان کی تمام ملی تنظیمیں اور سبھی مسلک کے علماء اس بل کے خلاف ہیں۔ قابل ذکر علماء میں مولانا توقیر احمد رضان خان پہلے ایسے شخص ہیں جنہوں نے اس بل کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے درست اوراسلامی شریعت کے قانون کی جیت بتایاہے
نئی دہلی (ملت ٹائمز)
معروف عالم مولانا توقیر رضاخان نے تین طلاق بل کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے اسلامی شریعت کی جیت قرار دیاہے اور کہاہے کہ اب بہن بیٹیا ں محفوظ ہوجائیں گے۔ علماء تین طلاق کی قباحت سمجھا رہے تھے لیکن عوام نہیں سمجھتی تھی اب قانون آجانے کے بعد وہ سمجھ جائیں گے اور رک جائیں گے۔
ایک اردو اخبار کے مطابق اتحاد ملت کونسل کے قومی صدر اور معروف عالم دین مولانا توقیر احمد رضا خان نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ راجیہ سبھا سے تین طلاق بل کا پاس ہونا اسلامی شریعت کی ہی جیت ہے۔کیوں کہ ایک مرتبہ میں تین طلاق اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ناپسند فرمائی ہے اور ہر وہ چیز جو اللہ او ر اس کے رسول کو پسند نہیں ہے وہ مسلمانوں کیلئے کسی بھی طرح جائز نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ سرکار نے تین طلاق دینے پر ہی سزا کا التزام کیاہے جس سے ثابت ہوتاہے کہ حکومت نے اس بات کو تسلیم کیاہے کہ تین طلاق دینے سے طلاق ہوجائے گی۔اسی لئے سزا کا قانون بنایاگیا اور یہ بات کہیں سے بھی شریعت کے خلاف نہیں ہے۔
روزنامہ انقلاب میں شائع کے خبر کے مطابق انہوں نے یہ بھی کہاکہ جو لوگ علماء کے ذریعہ اس بات کو نہیں سمجھ رہے تھے اب وہ سمجھیں اور بہن بیٹیا ں محفوظ ہوجائیں گے۔
واضح رہے کہ تین طلاق بل لوک سبھا سے پاس کرانے کے بعد 30 جولائی کو راجیہ سبھا سے بھی بی جے پی پاس کرانے میں کامیاب ہوگئی اور اب صدر جمہوریہ کے دستخط کے بعد یہ بل قانون کا درجہ اختیار کرچکاہے جو ستمبر 2018 سے نافذ العمل ماناجائے گا۔
ہندوستان کی تمام ملی تنظیمیں اور سبھی مسلک کے علماء اس بل کے خلاف ہیں۔ قابل ذکر علماء میں مولانا توقیر احمد رضان خان پہلے ایسے شخص ہیں جنہوں نے اس بل کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے درست اوراسلامی شریعت کے قانون کی جیت بتایاہے۔ معروف ماہر قانون اور لاء کمیشن کے سابق رکن پروفیسر طاہر محمود نے بھی اس بل کو دستور ہند کے خلاف اور ٹیکنل بنیاد پر غلط قرار دیاہے۔آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے بھی مسترد کردیاہے۔






