کشمیر میں پراسرار کشیدگی برقرار ۔ وزیر اعظم مودی کی رہائش پر کابینہ کی میٹنگ شروع ؟

ادھر سری نگر میں کشمیری پارٹیوں نے ایک مشترکہ میٹنگ کی ، جس میں اعلان کیا کہ وہ ریاست کے خصوصی درجہ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی کسی بھی کوشش کی مخالفت کریں گے

نئی دہلی (ملت ٹائمز)
جموں و کشمیر میں حالات مسلسل کشیدہ ہوتے جارہے ہیں۔ اتوار کو نصف شب میں پولیس نے سابق وزرائے اعلی عمر عبد اللہ اور محبوبہ مفتی کے ساتھ ساتھ پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد لون کو بھی ان کے گھر میں نظر بند کردیا۔ سری نگر اور کشمیر وادی میں دفعہ 144 نافذ ہے۔ اس درمیان وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی رہائش گاہ پر آج صبح کابینہ کی میٹنگ بلائی ہے اور ایسا کہا جارہا ہے کہ اس میٹنگ میں کشمیر کو لے کر کوئی بڑا فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق اس میٹنگ کے بعد وزارت داخلہ کی جانب سے کشمیر کے حالات پر پارلیمنٹ میں بیان بھی دیا جاسکتا ہے۔ ذرائع کی مانیں تو حکومت پارلیمنٹ سیشن کو دو دنوں کیلئے بڑھا سکتی ہے ، تاکہ موجود حالات پر تبادلہ خیال کیا جاسکے۔
وہیں وزیر داخلہ امت شاہ کے اگلے ہفتہ کشمیر دورہ کی بھی تیاری ہے۔ کشمیر میں جاری کشیدگی کے درمیان امت شاہ نے اتوار کو اعلی سطحی میٹنگ کی ، جس میں قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال اور داخلہ سکریٹری کے ساتھ ساتھ خفیہ ایجنسیوں کے اہلکار بھی شامل تھے۔ بعد ازاں پورے حالات کے بارے میں وزیر اعظم مودی کو جانکاری دی گئی ، جس کے بعد پیر کو کابینہ کی یہ میٹنگ ہورہی ہے۔
ادھر سری نگر میں کشمیری پارٹیوں نے ایک مشترکہ میٹنگ کی ، جس میں اعلان کیا کہ وہ ریاست کے خصوصی درجہ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی کسی بھی کوشش کی مخالفت کریں گے۔ نظر بند لیڈروں نے لوگوں سے اپیل کی وہ صبر سے کام لیں اور ایسا کوئی قدم نہ اٹھائیں ، جس کی وجہ سے وادی کے امن میں خلل پڑے۔