گﺅ رکشکوں اور شدت پسندہندﺅوں کے حملہ سے تنگ آکر اب دفاعی اقدام کا سلسلہ شرو ع ہوگیا ۔ کچھ دنوں قبل بنگال میں محمد کبیر نام کے ایک نوجوان24 سالہ سورج بہادر کا قتل کردیاتھا
پلول (ملت ٹائمز)
اب تک یہ خبر آتی رہی ہے کہ شد ت پسند ہند و اور گﺅ رکشک گﺅتکسری کرنے ،جے شرہ کا نعرہ نہ لگانے اور بچہ چوری کے الزام میں بے گناہوں کو ماررہے ہیں ۔ان پر حملہ کررہے ہیں لیکن اب معاملہ الٹا ہوتاجارہے اور حملہ گائے بچانے والے خود اپنی جان بچانے میں ناکام ہورہے ہیں ۔ تازہ واقعہ ہریانہ کے پلوامہ میں پیش آیاہے جہاں ایک گﺅ رکشک کی گﺅ تکسروں پر حملہ کرنے کے دوران موت ہوگئی ہے ۔
دینک جاگرن میں شائع خبر کے مطابق پلول میں تھانا ہوڈل کے سندہد گاﺅں کا رہنے والا گوپال گﺅرکشک تھا اور شدت پسند تنظیموں سے اس کا تعلق تھا ۔گذشتہ 30جولائی کو شام 7بجے اسے خبر ملی کہ کچھ لوگ گﺅ تکسری کررہے ہیں جس کے بعد وہ موقع پر پہونچا اور لاٹھی اور دیگر ہتھیار سے حملہ کردیاگﺅ تکسروں نے اس حملہ کا دفاع کیا جس دوران گوپال کو بندوق کی گولی لگی اور اس کی موت ہوگئی ۔فی الحال علاقے کے حالات پولس کنٹرول میں ہیں ۔ ہریانہ کے وزیر اعلی منوہر لال کھٹر نے کہاکہ مجرم کو بخشا نہیں جائے گا ۔ گرفتاری کاسلسلہ بھی شروع ہوگیاہے ۔
واضح رہے کہ گﺅ رکشکوں اور شدت پسندہندﺅوں کے حملہ سے تنگ آکر اب دفاعی اقدام کا سلسلہ شرو ع ہوگیا ۔ کچھ دنوں قبل بنگال میں محمد کبیر نام کے ایک نوجوان24 سالہ سورج بہادر کا قتل کردیاتھا کیوں کہ اس نے محمد کبیر کو جے شری رام کا نعرہ لگانے کیلئے مجبور کیاتھا ۔ اس سے پہلے بھی کچھ علاقوں میں گﺅ رکشکوں کی پٹائی ہوچکی ہے جس کے بعد وہاں حالات بہتر ہیں اور ہندومسلم یکجہتی پائی جاتی ہے ۔






