سری نگر (ملت ٹائمز)
ایک طرف راجیہ سبھا میں جموں و کشمیر تشکیل نو بل 61 کے مقابلے 125 ووٹوں سے پاس ہوا اور دوسری طرف ریاست کے سابق وزرائے اعلیٰ محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو پولس نے اپنی حراست میں لے لیا ہے۔ خبروں کے مطابق دونوں ہی لیڈران جموں و کشمیر کو لے کر لگاتار حکومت کے فیصلوں کے خلاف بول رہے تھے جس کی وجہ سے انھیں اتوار کی شب نظر بند کیا گیا تھا، لیکن راجیہ سبھا سے جموں و کشمیر تشکیل نو بل پاس ہونے کے بعد انھیں گرفتار کر لیا گیا۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ منگل کو لوک سبھا میں اس بل پر بحث ہونی ہے، اس لیے دونوں ابھی پولس حراست میں ہی رکھے جائیں گے۔






