کشمیریوں کی حمایت میں کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں: پاک آرمی چیف

نئی دہلی (ڈی ڈبلیو )
بھارت کی جانب سے بھارت کے زیر انتظام کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے پر پاکستان کی فوج کے سربراہ جنرل قمر باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان کی فوج کشمیری عوام کی حمایت میں کسی بھی حد تک جا سکتی ہے۔
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ میجر جنرل آصف غفور نے راولپنڈی میں منعقد ہونے والی کور کمانڈرز کانفرنس کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے ٹویٹ میں لکھا،” پاکستان نے بھارت کے ان اقدامات کو کبھی بھی تسلیم نہیں کیا جن کے ذریعے وہ آرٹیکل 370 اور 35 اے کے تحت کشمیر پر اپنے تسلط کا جواز پیش کرتا ہے۔“
ڈی جی آئی ایس پی آر نے ایک اور ٹویٹ میں لکھا، ” پاکستانی فوج کشمیریوں کی جد و جہد میں ان کے ساتھ آخر حد تک کھڑی ہے۔ ہم تیار ہیں اور اس حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔“
بھارتی آئین کی شق 370 کے خاتمے کا اعلان پیر پانچ اگست کو دہلی میں ہونے والے پارلیمانی اجلاس میں کیا گیا۔ وزیرِ داخلہ امیت شاہ کی طرف سے پارلیمان میں اس کے اعلان سے پہلے ہی بھارتی صدر اس بل پر دستخط کر چکے تھے یعنی کہ یہ تبدیلی قانونی درجہ حاصل کر چکی ہے۔ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے پارلیمان کے ایوان بالا (راجیہ سبھا) میں اعلان کیا تھا کہ لداخ کو جموں و کشمیر سے الگ کر کے وفاق کے زیر انتظام علاقہ (یونین ٹیریٹری) بنایا جارہا ہے لیکن وہاں اسمبلی نہیں ہوگی، جبکہ جموں و کشمیر کوبھی ایک علیحدہ یونین ٹیریٹری بنایا جارہا ہے تاہم وہاں اسمبلی ہوگی۔ اس فیصلے پر کشمیر میں علیحدگی پسند رہنماو¿ں سمیت بھارت سے الحاق کے حامی رہنما بھی ناراض ہیں۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق کشمیر کے زیادہ تر رہنماو¿ں کی نظر بندی اب بھی قائم ہے اور علاقے میں مواصلات کا نظام اب بھی مکمل طور پر بند ہے۔