آرٹیکل 35۔الف اور آرٹیکل 370 کا خاتمہ کشمیر کے عوام کے ساتھ تاریخی دھوکہ ہے۔ آرٹیکل 35۔الف اور 370 کے تحت وادی کے حتمی تصفیے تک عوام کو خود مختاری حاصل تھ
انقرہ (ایم این این )
جموں وکشمیر سے آر ٹیکل 370 اور خصوصی حیثیت ختم کئے جانے کی مخالفت رفتہ رفتہ عالمی سطح پر تیز ہوتی جارہی ہے ۔پاکستان اور چین کے بعد اب اس سلسلے میں ترکی نے بھی دلچسپی لینا شروع کردیاہے اور اب اس مسئلے بر غور وخوض کرنے اور کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی طور پر ترکی نے قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیاہے ۔
ترکی کے اخبار ٹی آر ٹی کے مطابق پاکستان کی قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے آج ترکی کی قومی اسمبلی کے اسپیکر مصطفےٰ شَن توپ کو ٹیلی فون کرتے ہوئے ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کی تازہ صورت حال اور ہندوستانی حکومت کے اقدامات کے بارے میں معلومات فراہم کی ہیں۔
اس موقع پر ترکی کی قومی اسمبلی کے اسپیکر مصطفےٰ شَن توپ نے کہا کہ وہ کشمیر کی صورتِ حال کا بڑے قریب سے جائزہ لے رہے ہیں۔ ترک عوام، ترک اراکین اسمبلی، ترک وزیر خارجہ اور سب سے بڑھ کر ترک صدر رجب طیب ایردوان کو کشمیر کی صورتِ حال پر سخت تشویش لاحق ہے۔
ترکی کی قومی اسمبلی کے اسپیکر مصطفےٰ شَن توپ نے کہا کہ وہ جلد ہی ترکی کی قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر سے متعلق کشمیری عوام کے حق میں قرارداد منظر کر نے کے لیے پیش کریں گے۔انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی اگرچہ چھٹیوں پر ہے لیکن ان کی کوشش ہوگی کہ وہ یکم اکتوبر یعنی چھٹیاں ختم ہونے سے قبل پارلیمنٹ کا اجلاس طلب کریںایسا نہ ہونے کی صورت میں وہ چھٹیوں کے فوراً بعد ہی قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کی قراداد کو منظور کیا جاسکے۔
پاکستان کی قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے اس موقع پر ترکی کی قومی اسمبلی کے اسپیکر کے نام ایک خط بھی لکھے جانے سے آگاہ کیا جو جلد ہی ان کی خدمت میں پیش کردیا جائے گا۔
اسپیکر اسمبلی اسد قیصر نے ہندوستان کی جانب سے کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے کے بارے میں اس کے خطے پر پڑنے والے منفی اثرات سے بھی آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے اقدام نے خطے کی گھمبیر صورتحال کو مزید سنگین کر دیا۔دنیا کی منتخب پارلیمان بھارت کے انسانیت سوز جرائم کے خلاف آواز بلند کریں۔
اسپیکرقومی اسمبلی نے کہا کہ آرٹیکل 35۔الف اور آرٹیکل 370 کا خاتمہ کشمیر کے عوام کے ساتھ تاریخی دھوکہ ہے۔ آرٹیکل 35۔الف اور 370 کے تحت وادی کے حتمی تصفیے تک عوام کو خود مختاری حاصل تھی اور اب ان کے خاتمے سے کشمیر میں پیدا ہونے والی صورت حال سے حالات کے مزید خراب ہونے سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کشمیری عوام کو گزشتہ پانچ دنوں سے جاری کرفیو کی وجہ پیدا ہونے والی مشکلات اور حراست میں لیے جانے والے سیاستدانوں کے بارے میں بھی آگاہی فراہم کی۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہاہے کہ بھارت کے اقدام نے کشمیر کے عوام کو واحد قومیت اور ریاست میں ملکیتی حقوق سے محروم کر دیاہے۔ بھارتی آئین کشمیر کے پر امن حل کے سلامتی کونسل کی قراردادوں کا کاربند تھا۔






