میدان عرفات میں میں موسلہ دھار بارش۔ آج رات مزدلفہ میں عازمین حج کا رہے گا قیام

مکہ مکرمہ :سفید احرام میں انسانوں کا سمندر لبیک الہم لبیک کی صدا بلند کرتے ہوئے عرفات کے میدان میں حج کا سب سے اہم رکن وقوف عرفہ ادا کرنے کے لئے پہنچا تھا اور اب حجاج وہاں سے مزدلفہ کے لئے روانہ ہو گئے۔ آج کی رات حجاج یہاں ہی گزارے گیں، پوری دنیا سے تقریبا 22 لاکھ افراد خیموں کے شہر منی سے عرفات کے میدان کے لئے ہفتہ کی صبح سے روانہ ہونے شروع ہو گئے تھے۔ 9 کلومیٹر کا منی سے عرفات کا یہ سفر عازم کے لئے انتہائی جذباتی لمحہ ہوتا ہے کیونکہ وہ پورے سفر میں مالک حقیقی سے اپنے گناہوں کی معافی مانگتا رہتا ہے۔ واضح رہے منی اور عرفات میں سخت گرمی کی تھی لیکن بعد میں عرفات میں جو رحمت کی بارش ہوئی اس نے حجاج کو گرمی سے بڑی راحت بخشی۔
حجاج عرفات کے میدان میں غروب آفتاب تک پورا دن گزارنے کے بعد مزدلفہ کے لئے روانہ ہوگئے۔ مسجد نمرہ کے امام الشیخ محمد بن حسن آل الشیخ نے اپنے اہم خطاب میں ملت سے اتحاد کی اپیل کی اور انسانی نسلوں میں برابری کا درس دیا۔ انہوں نے فلسطین اور دنیا میں تمام بے گھر لوگوں کے لئے دعا مانگی۔
امسال انڈونیشیا کے بعد سب سے زیادہ عازمین ہندوستان سے تشریف لائے ہیں اور یہ تعداد دو لاکھ سے زیادہ ہے۔ ہندوستانی قونصل خانہ نے منی میں ایک کنٹرول روم بنایا ہوا ہے وہ ہندوستانی عازمین کی مدد کے لئے ہر وقت تیار ہیں۔ ہندوستان کی کئی رضاکار تنظیمیں، ہندوستانی مشن اور سعودی وزارت حج کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہیں۔ ذمہ داران نے حجاج کی حفاظت کے لئے خصوصی انتظامات کیے ہیں۔
سلامتی دستوں کی ترجمان عطیہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حج 2019 اب تک کا سب سے محفوظ ترین حج ہے۔ انہوں نے کہا ”حکومت سعودی عرب نے تمام اللہ ک مہمانوں کے لئے خصوصی انتظامات کیے ہیں “۔ 22 لاکھ حجاج میں سے 18 لاکھ حجاج سعودی عرب سے باہر کے ہیں اور ان 18 لاکھ حجاج کو بغیر کسی بچولیے کے ا?ن لائن ویزا دیئے گئے ہیں۔ وزارت حج کے ایک عہدیدار حاتم بن حسن قادی نے اس پر کہا ”یہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے“۔
منی میں تعینات سیکورٹی گارڈس نے بتایا ” اس حج میں اب تک کے سب سے بہترین انتظامات رہے ہیں اور پچھلے کچھ سالوں میں مزید بہتری آئی ہے “۔ سعودی عرب میں ہندوستانی سفیر ڈاکٹر اوصاف سعید ہیں جنہوں نے حال ہی میں ذمہ داری سنبھالی ہے وہ مستقل حجاج کے انتظامات پر نظر رکھے ہوئے ہہں۔ انہوں نے کہا ”ہم نے تمام حجاج کی محفوظ واپسی کے لئے انتظامات کیے ہوئے ہیں“۔ قونصل خانہ کے تمام اہلکار منی، مکہ اور مدینہ کے کنٹرول سینٹروں پر تعینات ہیں اور تمام طبی سہولیات کا معقول انتظام کیا گیا ہے۔(بشکریہ قومی آواز )