نئی دہلی(ملت ٹائمز)
اخباری اطلاعات کے مطابق دہلی کے جسولا وہار علاقہ میں اویو سسٹم سے جڑے ہوئے ایک ہوٹل نے ایک کشمیری نوجوان کو کمرہ دینے سے اس کی شناخت کی بنا پر انکار کر دیا۔اس پرسو موٹو ( از خود) نوٹس لیتے ہوئے دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر ظفرالاسلام خان نے اویو کمپنی کو نوٹس بھیجا ہے اور کہا ہے کہ یہ ایک جائز کسٹمر کے خلاف بھیدبھاﺅکا خطرناک معاملہ ہے۔ کمیشن نے اویو کمپنی کو آرڈر دیا ہے کہ ۴ستمبر تک لکھ کر بتائے کہ اس نے یہ بھیدبھاوکا معاملہ کیوں ہونے دیا، بھیدبھاوکرنے والے ملازم کے خلاف کیا ایکشن لیا گیا اور مذکورہ نوجوان کو اس زیادتی کے لئے کیا معاوضہ دیا گیا یا دیا جائے گا؟ کمیشن نے کمپنی کو کہا ہے کہ تسلی بخش جواب نہ ملنے پر کمپنی کے خلاف قانونی کارروائی ہو گی اور ایک مناسب جرمانہ بھی اس پر عائد کیا جا سکتا ہے۔






