اعظم خان اور پی چدمبرم کے بعد شر د پوارپر کسے گا شکنجہ ۔ 1000 کڑور روپے کے گھوٹالہ کے الزام میں ایف آئی آر درج کرنے کا حکم

ممبئی کے سریندر ایم اروڑا کے ذریعہ داخل مفاد عامہ عرضی میں دونوں پوار لیڈران کے علاوہ این سی پی کے ریاستی صدر جینت پاٹل سمیت کئی مشہور لیڈروں، سرکاری اور بینک افسران کے نام شامل ہیں۔ ان پر ریاست کے سرکردہ کو آپریٹو بینک کو 2007 سے 2011 کے درمیان 1000 کروڑ روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔
ممبئی (ایم این این )
بمبئی ہائی کورٹ نے 22 اگست کو ایک اہم سماعت کےد وران مہاراشٹر اسٹیٹ کو آپریٹو بینک میں ہوئے 1000 کروڑ روپے گھوٹالہ کے تعلق سے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے صدر شرد پوار اور سابق نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار سمیت 70 دیگر لوگوں کے خلاف پانچ دن کے اندر ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا۔ جسٹس ایس سی دھرمادھیکاری اور جسٹس ایس کے شندے کی بنچ نے پہلی نظر میں ثبوتوں کی بنیاد پر اکونومک آفنس وِنگ (ای او ڈبلیو) کے افسران کو متعلقہ قانون کے تحت کارروائی کرنے کو کہا۔
ممبئی کے سریندر ایم اروڑا کے ذریعہ داخل مفاد عامہ عرضی میں دونوں پوار لیڈران کے علاوہ این سی پی کے ریاستی صدر جینت پاٹل سمیت کئی مشہور لیڈروں، سرکاری اور بینک افسران کے نام شامل ہیں۔ ان پر ریاست کے سرکردہ کو آپریٹو بینک کو 2007 سے 2011 کے درمیان 1000 کروڑ روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔
اس سے قبل مہاراشٹر کو آپریٹو سوسائٹز ایکٹ کے تحت ایک نیم عدالتی جانچ کمیٹی نے اس معاملے میں پوار اور دیگر کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ نیشنل بینک فار ایگریکلچر اینڈ رورل ڈیولپمنٹ (نابارڈ) نے بھی ایم ایس سی بی کی جانچ کی تھی، جس میں انکشاف ہوا تھا کہ چینی ملوں اور کپاس ملوں کو بینکنگ اور آر بی آئی کے کئی ضابطوں کی دھجیاں اڑا کر اندھا دھند طریقے سے قرض بانٹے گئے، جنھیں لوٹایا نہیں گیا۔
اروڑا کے ذریعہ جانچ کے نتیجے اور شکایتوں کو داخل کرنے کے باوجود اس معاملے میں کسی کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کی گئی، جس کے بعد انھوں نے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا۔

SHARE