نومبر 2018 میں ملت ٹائمز ہندی کے ایڈیٹر محمد قیصر صدیقی نے ہندی نیوز پورٹل پر ایک خبر شائع کی تھی کہ” بی جے پی لیڈر رتناکر پانڈے کے سیکس اسکینڈل کی ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل ہوئی ۔ بی جے پی میں مچا کہرام
نئی دہلی (ملت ٹائمزڈیسک )
ملت ٹائمز کے مرکزی دفتر کو بی جے پی کے ایک رہنما کی طرف سے گذشتہ کل یعنی23اگست کو ایک لیگل نوٹس موصول ہوئی ہے جس میں بی جے پی رہنما رتناکر پانڈیہ کے وکیل سشیل کمار مشرا نے ملت ٹائمز سے مطالبہ کیاہے کہ وہ ہمارے موکل کے حوالے سے شائع کی گئی خبر کو ویب سائٹ سے 48 گھنٹے کی مدت میں ہٹالیں ورنہ مجرمانہ مقدمہ درج کرکے سخت کاروائی کی جائے گی ۔
https://twitter.com/TimesMillat/status/1165207147430342658
دہلی میں واقع ملت ٹائمز کے مرکزی دفتر کو یہ نوٹس 23اگست 2019 کو موصول ہوئی جس میں الہ آباد ہائی کورٹ کے وکیل سشیل کمار مشرا نے لکھا ہے کہ” ہمارے موکل جناب رتناکر پانڈے ایک صاف ستھری شبیہ کے مالک ہیں ۔فی الحال وہ بی جے پی کے کاشی اور گورکھپور کے آرگنائزنگ سکریٹری ہیں ۔ حالیہ دنوں میں ان کے کچھ سیاسی مخالفین جن میں ایک سماجودی لیڈر سشیل ترویدی بھی شامل ہیں نے فوٹو شاپ کے ذریعہ ایک فرضی کیسٹ تیار کی اور سوشل میڈیا کے ذریعہ ان کی شبیہ خراب کرنے کی سازش رچی تھی ۔ اس کے خلاف پریاگ راج (الہ آباد ) کے تھانہ سول لائن میں ہمارے ذریعہ دفعہ 565/2018 دفعہ 420 و 66 آئی ٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیاگیاتھا ۔ تفتیش کے بعد ویڈیو فرضی ثابت ہوئی اورمعلوم ہواکہ اسے فوٹو شاپ کے ذریعہ بنایاگیا تھا ۔چناں چہ فرضی اور جعل سازی کرنے والے مجرموں کے خلاف چارج شیٹ نمبر 01/2018 عدالت میںداخل کی گئی جس کے بعد عدالت نے مجرموں کے خلاف غیر ضمانتی ورانٹ جاری کیا جو کہ ایک نظریاتی انصاف ہے لیکن اس کے باوجود آپ کی ویب سائٹ پر یہ نیوز اب تک برقرار ہے جو ایک مجرمانہ عمل ہے ۔
اس لیگل نوٹس کے ذریعہ آپ کو اطلاع دی جاتی ہے کہ نوٹس موصول ہونے کے بعد 48 گھنٹے کے دوران آپ اپنے چینل اور نیوز ڈیسک سے یہ خبر ہٹالیں ورنہ آپ کے چینل کے خلاف متعلقہ دفعات کے تحت مجرمانہ مقدمہ درج کرکے سخت کاروائی کی جائے گی جس کے ذمہ دار آپ خود ہوں گے “۔
ملت ٹائمز کے چیف ایڈیٹر شمس تبریز قاسمی نے لیگل نوٹس پر اپنار دعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے بی جے پی رہنما کے وکیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عدالتی کاروائی کی پوری تفصیل ہمیں فراہم کریں جس میں یہ نیوز فرضی قرار دی گئی ہے ۔اگر وہ ساری تفصیلات ہمیں فراہم کی جاتی ہے تو اس کے بعد ملت ٹائمز کا ایڈیٹوریل گروپ اس پر کوئی حتمی فیصلہ لے گا ۔ اس دوران پورے معاملہ سے ملت ٹائمز کے لیگل ایڈوائزر اور سپریم کورٹ کے سینئر وکیل محمود پراچہ کو بھی آگاہ کردیاگیا ہے ۔شمس تبریز قاسمی نے مزید بتایاکہ ایڈوکیٹ سشیل کمار مشرا نے ایف آئی آر کی کاپی ہمیں فراہم کی ہے تاہم ابھی تک کورٹ کا آڈر انہوں نے نہیں بھیجا ہے جس کا حوالہ دیاگیاہے ۔
واضح رہے کہ نومبر 2018 میں ملت ٹائمز ہندی کے ایڈیٹر محمد قیصر صدیقی نے ہندی نیوز پورٹل پر ایک خبر شائع کی تھی کہ” بی جے پی لیڈر رتناکر پانڈے کے سیکس اسکینڈل کی ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل ہوئی ۔ بی جے پی میں مچا کہرام “۔یہ نیوز معروف ہندی اخبار امرا جالا میں پہلے شائع ہوئی تھی اور اس کے حوالے سے ملت ٹائمز کے ہندی نیوزپورٹل میں یہ خبر شائع ہوئی تھی ۔ امرا اجالا نے اس بارے میں یہ بتایاہے کہ ملزمین کو ضمانت مل چکی ہے ۔






