کشمیر میں حقوق انسانی کی خلاف ورزی پر احتجاج کرتے ہوئے آئی ایس آفیسر نے استعفی دے یا

”جب بھی کوئی یہ سوال کرے گا “دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت نے اپنے ہی ملک کے ایک صوبے پر پابندی عائد کر دی تھی اور لوگوں کے بنیادی حقوق چھین لیے تھے تب آپ کیا کر رہے تھے” ؟ میرا جواب ہوگا کہ میں نے اسکی مخالفت میں اپنی نوکری سے استعفی دے دیا تھا“کرنن گوپی ناتھ IAS افسر کیرل کاڈر
نئی دہلی (ملت ٹائمز)
کشمیر میں مسلسل کرفیوکے نفاذ ، فون اور انٹر نیٹ بند رکھنے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے آئی ایس ایس آفیسر کوکنن گوپی ناتھ نے اپنی ملازمت سے استعفی دے دیاہے ۔
جموں وکشمیر میں مسلسل کریک ڈاﺅن اور بیس دنوں سے ہورہی حقوق انسانی کی خلاف ورزی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے 2012 بیچ کے کیرل آئی ایس آفیسرکرنن گوپی ناتھ نے اپنی ملازمت سے استعفی دے دیاہے ۔انہوں نے کہاکہ مجھے معلوم ہے میرے استعفی سے کوئی فرق نہیں پڑے گا لیکن میں اپنا فرض ادا کرنا ضروری سمجھتاہوں ۔
”جب بھی کوئی یہ سوال کرے گا “دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت نے اپنے ہی ملک کے ایک صوبے پر پابندی عائد کر دی تھی اور لوگوں کے بنیادی حقوق چھین لیے تھے تب آپ کیا کر رہے تھے” ؟ میرا جواب ہوگا کہ میں نے اسکی مخالفت میں اپنی نوکری سے استعفی دے دیا تھا“کرنن گوپی ناتھ IAS افسر کیرل کاڈر
کرنن گوپی ناتھ نے کہاکہ میں اظہار رائے کی آزادی دوبارہ حاصل کرنا چاہتاہوں ۔ میں زندگی اپنی مرضی کے مطابق جینا چاہتاہوں ۔ میرے آئی اے ایس بننے کے مقصد تھا یہ میں ان لوگوں کی آواز بنوں گا جنہیں خاموش کردیاگیا ہے مگر یہاں میں اپنے آواز ہی کھودی ہے ۔
سوال یہ نہیں ہے کہ میں نے استعفی کیوں دیا لیکن میں کیوں نہیں کرسکتا ۔مجھے نہیں لگتاہے کہ میرا استعفی کوئی اثر کرے گا ۔لیکن جب کوئی مجھے سے یہ سوال کرے گا جب ملک سب سے بڑے انسانی بحران سے دوچار تھا تو تم نے کیا کو میں جواب میں یہ کہنا نہیں چاہتا کہ ہم چھٹی لیکر امریکہ میں اعلی تعلیم کے حصول کیلئے چلے گئے ۔اس بہتر ملازمت چھوڑدیناہے ۔

SHARE