”ہم اپنی آخری سانس تک کشمیر کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔“ نیوز ایجنسی اے پی کے مطابق انہوں نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی براہ راست تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں ‘فاشسٹ‘ قرار دیا اور ان کا موازنہ نازی جرمن رہنما ‘اڈولف ہٹلر‘ سے کیا
اسلام آباد (ڈی ڈبلیو )
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں نئی دہلی حکومت کے کریک ڈاو¿ن کے خلاف پاکستان میں ہزاروں احتجاجی ریلیاں نکالی گئی ہیں۔ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے نریندر مودی حکومت پر کشمیر میں ’جنگی جرائم‘ کے ارتکاب کا الزام عائد کیا ہے۔
گذشتہ کل جمعہ یعنی تیس اگست کے روز کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے پاکستان بھر میں سائرن بجائے گئے جبکہ تمام بڑے شہروں میں چند منٹوں کے لیے ٹریفک کو بھی روک دیا گیا۔ نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق دارالحکومت اسلام آباد میں بھی ہزاروں افراد جمع ہوئے، جہاں وزیر اعظم عمران خان نے ان سے خطاب کیا۔ عمران خان کا اس خطاب میں کہنا تھا کہ وہ کشمیر کے لیے اس وقت تک جدوجہد جاری رکھیں گے، جب تک اسے ‘آزاد‘ نہیں کرا لیا جاتا۔
ان کا کہنا تھا، ”ہم اپنی آخری سانس تک کشمیر کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔“ نیوز ایجنسی اے پی کے مطابق انہوں نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی براہ راست تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں ‘فاشسٹ‘ قرار دیا اور ان کا موازنہ نازی جرمن رہنما ‘اڈولف ہٹلر‘ سے کیا۔
عمران خان نے بین الاقوامی برادری کو بھی خبردار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اپنے زیر انتظام کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں سے نظر ہٹانے کے لیے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر پر حملہ کر سکتا ہے۔ انہوں نے نئی دہلی حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستان پر کوئی حملہ کیا گیا، تو اس کا ‘مناسب جواب‘ دیا جائے گا۔
پاکستان میں آج نکالی گئی ریلیاں اس احتجاجی سلسلے کا حصہ تھیں، جو ہفتہ وار بنیادوں پر پاکستان بھر میں جاری رہے گا۔ احتجاج کا یہ سلسلہ آئندہ ماہ اس وقت تک جاری رہے گا، جب تک عمران خان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت نہیں کرتے۔ وہ جنرل اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کو دنیا کے سامنے رکھنا چاہتے ہیں۔
دوسری جانب ہندوستان نے عمران کے تمام الزامات کو مسترد کردیاہے ۔وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ ہے کہ کشمیر کب سے پاکستان کا ہوگیا ۔وہ اس کی بات کرنا چھوڑدے ۔ جمعیت علما ء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے بھی گذشتہ دنوں پاکستان جنگ کی دھمکی کو مضحکہ خیز قرار دیاتھا ۔
واضح رہے کشمیر میں پابندیوں کا آج ستائیسواں دن ہے۔ وہاں کمیونیکیشن بلیک آو¿ٹ جاری ہے اور لوگوں کی نقل و حرکت ابھی تک انتہائی محدود رکھی گئی ہے۔ نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق کشمیر میں اب تک ہزاروں افراد کو قید بھی کیا چکا ہے۔