نائب صدر نے ایک سوال کہ”کیا ہم شام سے مہاجرین کے کسی نئے ریلے کی توقع رکھتے ہیں؟” کے جواب میں کہا کہ بڑے افسوس کی بات ہے جی ہاں ایسا ہی ہے۔ لیکن ترکی خطے میں قیام ِ امن کے لیے سنجیدہ سطح کی کوششیں صرف کر رہا ہے۔ “
انقرہ (ایم این این )
یورپ اپنے مسائل پر زیادہ توجہ دے رہا ہے اور اس نے مہاجرین کے مسئلے کو فراموش کر دیا ہے۔نائب صدر فواد اوکتائے کا کہنا ہے کہ شام کے علاقے ادلیب سے مہاجرین کے نئے ریلوں کے ترکی کا رخ کرنے کی صورت میں ہمارا ملک مزید پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے کی سکت نہیں رکھتا۔
اطالوی شہر کیرنوبیو میں منعقدہ 45 ویں امبروسیتی فورم میں شرکت کرنے والے اوکتائے نے بلوم برگ ٹیلی ویڑن چینل کو ایجنڈے کے حوالے سے اپنے جائزے پیش کیے۔
نائب صدر نے ایک سوال کہ”کیا ہم شام سے مہاجرین کے کسی نئے ریلے کی توقع رکھتے ہیں؟” کے جواب میں کہا کہ بڑے افسوس کی بات ہے جی ہاں ایسا ہی ہے۔ لیکن ترکی خطے میں قیام ِ امن کے لیے سنجیدہ سطح کی کوششیں صرف کر رہا ہے۔ ”
انہوں نے کہا کہ یورپ اپنے مسائل پر زیادہ توجہ دے رہا ہے اور اس نے مہاجرین کے مسئلے کو فراموش کر دیا ہے۔ یورپ کا بنیادی مسئلہ خطے میں اپنے شہری جنگجو ہیں۔ادلیب پر حملوں کے جاری ہونے کی اطلاع دینے والے اوکتائے نے بتایا کہ ملکی انتظامیہ یہاں پر اسپتالوں، اسکولوں اور شہریوں پر بمباری کر رہی ہے۔
جناب اوکتائے نے ترکی کے 37 لاکھ شامی پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے کی یاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ یورپ کو اس وقت یہ سمجھنا چاہیے کہ ترکی اب شام سے مزید مہاجرین کو پناہ دینے کی سکت نہیں رکھتا، یورپ کو اس خطرے کا سامنا کرنا چاہیے، ترکی یہ بوجھ واحدانہ طور پر برداشت نہیں کر سکتا۔