کشمیر میں حقوق انسانی کی ہورہی خلاف ورزی پرجینوا میں اقوام متحدہ دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ

کشمیر میں ہندوستان کے لاکھوں کی تعداد میں فوجی متعین ہیں جو کہ کشمیری عوام کو اپنی بنیادی ضروریات پورا کرنے کی اجازت نہیں دے رہے
جینوا(ایم این این )
کشمیر میں کرفیو اورحقوق انسانی کی خلاف ورزیوں کے خلاف سوئس شہر جنیوا میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیاہے ۔
اقوام متحدہ کے جنیوا دفتر کے سامنے شہریوں کےخلاف مسلح تشدد کے خلاف جدوجہد کی علامت ٹوٹی کرسی کے مجسمے کے نصب ہونے والے چوک میں مظاہرے میں بین الاقوامی حقوق انسانی کے علمبرداروں نے بھی شرکت کی۔
اس جلسے کا اختتام کرنے والے کشمیر انٹرنیشنل ریلیشنز انسٹیٹیوٹ کے سربراہ الطاف جسین وانی نے اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق میشل باچلیٹ سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر میں گزشتہ 42 روز سے جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور عوام پر مظالم کے حوالے سے ایک اقوام متحدہ کی چھت تلے ایک تحقیقاتی کمیشن قائم کیا جائے۔وانی کا کہنا تھا کہ کشمیر 72 برسوں سے ہندوستان کے ساتھ ہے اور کئی ہفتوں سے یہاں کے عوام کا دنیا بھر سے رابطہ منقطع ہے۔
بعض بین الاقوامی تنظیموں کی جانب سے کشمیر میں نسل کشی کیے جانے کا اتنباہ دینے کا اشارہ دینے والے وانی نے بتایا کہ کشمیر میں ہندوستان کے لاکھوں کی تعداد میں فوجی متعین ہیں جو کہ کشمیری عوام کو اپنی بنیادی ضروریات پورا کرنے کی اجازت نہیں دے رہے۔انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے قرار داد منظور کرتے ہوئے کشمیری عوام کے مستقبل کا تعین کرنے میں قائدانہ کردار ادا کرنے کی اپیل بھی کی ہے۔(ٹی آر ٹی ان پٹ کے ساتھ )

SHARE