ابتدائی تخمینوں کے مطابق ان دھماکوں کے نتیجے میں خام تیل کی فراہمی کی 50 فی صد مقدار معطل ہوگئی جس کا تخمینہ لگ بھگ 5.7 ملین بیرل تھا۔ کمپنی نے اپنے گاہکوں کو تیل کی کمی نہیں ہونے دی اور انہیں ذخیرہ شدہ تیل سے کمی پوری کی گئی
ریاض (ایم این این )
سعودی عرب نے بڑی تیل کمپنی آرامکو کی دو تنصیبات پر حملوں کے بعد رسد میں ہونے والی کمی کو اپنے ذخائر سے پورا کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ ا س کے صارفین کو تیل کی سپلائی میں کمی نہیں ہونے دی جائے گی۔
سعودی عرب کے مشرقی صوبے میں ہفتے کو علی الصباح آرامکو کی دو تنصیبات پر ڈرون حملوں کے نتیجے میں خام تیل کی بہم رسانی عارضی طور پر معطل ہوگئی ہے اور ایک تخمینے کے مطابق ستاون لاکھ بیرل خام تیل کی سپلائی متاثر ہوئی ہے۔یہ آرامکو کی کل پیداوار کا پچاس فی صد ہے۔
وزیر توانائی کے شہزادہ عبد العزیز بن سلمان نے بتایا کہ ہفتے کے روز مقامی وقت کے مطابق صبح 3:30اور 3:42 پرخریص اور بعقیق کے مقامات پر ارمکو کمپی کی تیل دو آئل فیلڈ پر دہشت گردوں کے حملوں کے نتیجے میں متعدد دھماکے ہوئے اور آگ بھڑک ہوٹھی تھی تاہم حکام نے جلد ہی آگ پر قابو پالیا۔
انہوں نے بتایا کہ اس دہشت گردانہ واردات کے نتیجے میں بعقیق اور خریص تیل تنصیبات میں تیل پیداوارعارضی طورپر متاثر ہوئی۔ ابتدائی تخمینوں کے مطابق ان دھماکوں کے نتیجے میں خام تیل کی فراہمی کی 50 فی صد مقدار معطل ہوگئی جس کا تخمینہ لگ بھگ 5.7 ملین بیرل تھا۔ کمپنی نے اپنے گاہکوں کو تیل کی کمی نہیں ہونے دی اور انہیں ذخیرہ شدہ تیل سے کمی پوری کی گئی۔
وزیر نے وضاحت کی کہ ان دھماکوں کے نتیجے میں گیس کی پیداوار بھی متاثر ہوئی۔ اس کا تخمینہ دوارب مکعب فٹ روزانہ ہوتا ہے۔ گیس فیلڈ سات لاکھ بیرل مائع قدرتی گیس مائع پیدا ہوتی ہے۔ حملوں کے باعث ایتھن اور مائع قدرتی گیس میں 50 فی صد کمی آئی۔سعودی وزیر نے بتایا کہ اس حملے سے ایندھن سے بجلی اور پانی کی فراہمی یا ہائیڈرو کاربنز کی مقامی مارکیٹ کی فراہمی پر کوئی اثر نہیں پڑا ہے اور نہ ہی کوئی جانی نقصان ہوا ہے۔