مہاتما گاندھی کا عدم تشدد اور امن کا پیغام آج بھی دنیا کے لئے ضروری: یو این جنرل اسمبلی میں پی ایم مودی کا خطاب

نیویارک (ایم این این )
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس امریکہ شہر نیو یارک میں جاری ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اجلاس سے خطاب کیا اور کہا کہ 130 کروڑ ہندوستانیوں کی یہاں نمائندگی کرنا ان کے لیے باعث فخر ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے خطاب کے دوران دنیا کو یہ پیغام دیا کہ تمام قوموں کی بقا کے لئے امن و آشتی کا ہونے اس وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا، ”مہاتما گاندھی کا عدم تشدد اور امن کا پیغام آج بھی دنیا کے لئے ضروری ہے۔ ہم اس سال مہاتما گاندھی کی 150 ویں یوم پیدائش منا رہے ہیں اور سچائی اور عدم تشدد کا پیغام آج کے اس جدید دور میں بھی انتا ہی موزوں ہے جتنا کہ پہلے تھا۔“

وزیراعظم نریندر مودی کا جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں موجود عالمی رہنماؤں سے کہنا تھا، ”بھارت کی دہشت گردی کے خلاف آواز دنیا کو خبردار کرنے کے لیے ہے۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی انسانیت کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے، ’’دہشت گردی کے معاملے پر ہم میں اتفاق رائے کے فقدان نے ان اصولوں پر داغ ڈال دیے ہیں، جو اقوام متحدہ کی تشکیل کی اساس ہیں۔‘‘

جمعے کے روز اپنی تقریر میں نریندر مودی نے کشمیر کا براہ راست ذکر کرنے کے بجائے صرف دہشت گردی کو ہی زیادہ توجہ دی۔ ان کا کہنا تھا، ”ہم اس ملک سے تعلق رکھتے ہیں، جس نے دنیا کو کوئی جنگ نہیں دی بلکہ گوتم بدھ کا امن کا پیغام دیا ہے۔ اور یہی وجہ ہے کہ ہماری آواز دہشت گردی کے خلاف ہے تاکہ دنیا کو اس سے خبردار کیا جا سکے۔‘‘

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں وزیر اعظم نریندر مودی کی جنرل اسمبلی میں تقریر سے پہلے مزید پابندیاں عائد کرتے ہوئے نقل و حرکت کو انتہائی محدود کر دیا گیا تھا۔ بھارتی سکیورٹی حکام کو خدشہ تھا کہ نریندر مودی اور عمران خان کی تقاریر کے بعد متنازعہ کشمیر میں صورتحال بگڑ سکتی ہے۔

پاکستان نے اس سے پہلے خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے کریک ڈاؤن کے باعث ایک جنگ کا خطرہ پیدا ہو چکا ہے۔

نریندر مودی اور عمران خان کی تقاریر سے پہلے بھارت کے زیرانتظام کشمیر کے کئی شہریوں نے یہ امید ظاہر کی تھی کہ اس طرح دنیا کی توجہ ان کی جانب مبذول ہو سکے گی اور  کشمیر میں پانچ اگست سے جاری پابندیاں ختم کرانے میں مدد ملے گی۔

سری نگر کے ایک اسکول ٹیچر نذیر احمد کا نیوز ایجنسی اے پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ”ہمیں واقعی امید ہے کہ یہ قائدین ہمیں تنازعے اور دباؤ سے چھٹکارا دلانے کے لیے کچھ کریں گے۔‘‘ دریں اثناء جس وقت نریندر مودی خطاب کر رہے تھے، اس وقت اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز کے باہر احتجاج بھی جاری تھا۔ ایسے مظاہرین بھی موجود تھے، جو نریندر مودی کی حکومت کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے جبکہ بھارتی وزیر اعظم کی حمایت کرنے والے بھی وہاں موجود تھے۔

بھارتی وزیر اعظم نے عالمی رہنماؤں کو یہ بھی بتایا کہ ان کا ملک جلد ہی پلاسٹک بیگز کے استعمال پر پابندی عائد کرنے والا ہے۔

۔دوسری طرف اقوام متحدہ کے باہر نریندر مودی کے خلاف شدید احتجاج بھی جاری ہے ۔

SHARE