پرگیہ ٹھاکر نے پہلی مرتبہ کوئی قابل اعتراض بیان نہیں دیا ہے بلکہ وہ اکثر اس طرح کی باتیں کرتی رہتی ہیں اور وہ بالخصوص مسلمانوں کے خلاف زہرفشانی کے لئے جانی جاتی ہے
بھوپال (ایم این این )
اپنے قابل اعتراض بیانات کے باعث اکثر سرخیوں میں رہنے والی بھوپال سے رکن پالیمان پرگیہ ٹھاکر نے ایک مرتبہ پھر متنازعہ بیان دیا ہے۔ انہوں نے عدالتی حکم کے خلاف بیان بازی کرتے ہوئے کہا کہ نو راتر کے موقع پر لاوڈ اسپیکر اور ڈی جے دیر رات نہ بجانے کے عدالتی حکم کو نہیں مانتی۔ بی جے پی رہنما اور رکن پارلیمان پرگیہ ٹھاکر نے اس طرح کی باتیں بھوپال میں صحافیوں سے گفتگو کے روران کہی۔
پرگیہ ٹھاکر نے سوال کرتے ہوئے کہا ”کیا تمام اصول صرف ہندووں کے لئے ہیں! ہم دیر رات ڈی جے اور لاوڈ اسپکر نہ بجانے کے اصول کو نہیں مانتے۔“ دریں اثنا جب کسی نے پرگیہ ٹھاکر کو یہ یاد دلایا کہ اس حولہ سے سپریم کورٹ نے فیصلہ سنایا تھا۔ تو پرگیہ ٹھاکر نے کہا، ”ہمیں عدالت کا فیصلہ منظور نہیں ہے۔“
واضح رہے کہ پرگیہ ٹھاکر نے پہلی مرتبہ کوئی قابل اعتراض بیان نہیں دیا ہے بلکہ وہ اکثر اس طرح کی باتیں کرتی رہتی ہیں اور وہ بالخصوص مسلمانوں کے خلاف زہرفشانی کے لئے جانی جاتی ہے۔ کچھ روز قبل پرگیہ نے کہا تھا، ”بابری مسجد گرائے جانے کا ہمیں افسوس نہیں ہے بلکہ اسے منہدم کر کے تو ہم فخر محسوس کرتے ہیں۔
اس سے پہلے ممبئی اے ٹی ایس کے سابق سربراہ اور دہشت گرد حملہ میں شہید ہونے والے ہیمنت کرکرے پر بھی انہوں نے متنازعہ بیان دیا تھا۔ پرگیہ نے کہا تھا، ”کرکرے نے حوالات میں میرے ساتھ ظلم کیا تھا، لہذا میں نے اسے بد دعا دی اور وہ مر گیا۔“ بعد میں تنازعہ ہونے پر پرگیہ کو اپنے اس بیان کو واپس لینا پڑا تھا






